کشمیر میں رواں سال اب تک 69 ملی ٹینٹ مارے گئے: لیفٹیننٹ جنرل ڈھلوں

ڈھلوں نے کہا کہ امسال اب تک 69 ملی ٹنٹوں کو مارا جا چکا ہے۔ 12 دیگر گرفتار کیے جاچکے ہیں۔ پلوامہ حملے کے بعد 41 ملی ٹنٹ مارے گئے جن میں سے 25 کا تعلق جیش محمد سے تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: سری نگر میں قائم فوج کی 15 ویں کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ لیفٹیننٹ جنرل کنول جیت سنگھ ڈھلوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں امسال اب تک 69 ملی ٹینٹ مارے گئے جبکہ دیگر 12 کو گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پلوامہ حملے کے بعد ملی ٹینٹ مخالف آپریشنوں میں تیزی لائی گئی اور 41 ملی ٹنٹوں کو ہلاک کیا گیا جن میں سے 25 کا تعلق جیش محمد سے تھا۔ لیفٹیننٹ جنرل ڈھلوں نے کہا کہ مقامی نوجوانوں کے ملی ٹنٹوں کی صفوں میں شمولیت کے رجحان میں نمایاں کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو کوئی بندوق اٹھائے گا مارا جائے گا۔

فوج کی پندرہویں کور کے جی او سی بدھ کی شام یہاں پولس کنٹرول روم سری نگر میں سینئر سیکورٹی عہدیداروں بشمول پولس سربراہ دلباغ سنگھ، آئی جی پولس کشمیر سوئم پرکاش پانی اور سی آر پی ایف کے آئی جی آپریشنز ذوالفقار حسن کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا 'امسال اب تک 69 ملی ٹنٹوں کو مارا جا چکا ہے۔ 12 دیگر گرفتار کیے جاچکے ہیں۔ پلوامہ حملے کے بعد 41 ملی ٹنٹ مارے گئے جن میں سے 25 کا تعلق جیش محمد سے تھا۔ ان 25 میں سے 13 پاکستانی اور 13 اے زمرے کے ملی ٹنٹ تھے'۔

لیفٹیننٹ جنرل ڈھلوں نے کہا کہ پلوامہ حملے کے بعد 'جیش محمد' کے ملی ٹنٹ سیکورٹی فورسز کا بنیادی ہدف رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں اب اس تنظیم کا کوئی لیڈر نہیں بچا ہے۔

انہوں نے کہا 'ہم نے جیش محمد کی لیڈرشپ کو اپنا ہدف بنایا۔ موجودہ صورتحال یہ ہے کہ وادی کشمیر میں کوئی بھی جیش محمد کی لیڈر شپ اپنے ہاتھوں میں لینے کے لئے تیار نہیں ہورہا ہے'۔ انہوں نے کہا 'پاکستان کی تمام تر کوششوں کے باوجود ہم جیش محمد کو ختم کرنے کا کام جاری رکھیں گے۔ میں یہ بھی کہنا چاہوں گا کہ میدانی علاقوں اور سرحدوں پر ملی ٹنٹوں کے خلاف آپریشنز جاری رہیں گے'۔

لیفٹیننٹ جنرل ڈھلوں نے مقامی ملی ٹنٹوں سے خود سپردگی اختیار کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا 'مقامی نوجوانوں کے ملی ٹنٹوں کی صفوں میں شمولیت کے رجحان میں نمایاں کمی آئی ہے۔ میں تمام مقامی ملی ٹنٹوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ خود سپردگی اختیار کریں'۔ انہوں نے کہا 'گذشتہ چند ماہ کے دوران کچھ مقامی ملی ٹنٹوں نے خود سپردگی اختیار کی۔ جنہوں نے خود سپردگی اختیار کی اب وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ رہ رہے ہیں۔ ان کے بارے میں کسی کو خبر بھی نہیں ہے۔ خود سپردگی اختیار کرنے والے نوجوانوں کی سیکورٹی اور سیفٹی کا خیال رکھا جائے گا'۔

انہوں نے کہا 'میں میڈیا کے ذریعے مقامی نوجوانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ مسلح تصادم کی جگہوں کا رخ نہ کریں۔ تصادم کے دوران کراس فائرنگ کا واقعہ پیش آسکتا ہے اور تصادم کے بعد پھٹنے سے رہ گیا دھماکہ خیز مواد انسانی جانوں کے زیاں کا سبب بن سکتا ہے'۔

پندرہویں کور کے جی او سی نے مقامی نوجوانوں کے ملی ٹنٹوں کی صفوں میں شمولیت کے رجحان میں آئی کمی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا 'مقامی ملی ٹنٹوں کی تعداد میں بھی نمایاں کمی آرہی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ملی ٹنٹوں کی صفوں میں شمولیت کے رجحان میں کمی آئی ہے۔ یہ ایک مثبت پہلو ہے۔ ہم اس کے لئے کشمیری نوجوانوں اور والدین کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں'۔

تاہم انہوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ جو کوئی ہتھیار اٹھائے گا مارا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا 'ہمارے پاس یہ اعداد وشمار ہیں کہ وادی کے کس علاقے میں کتنے ملی ٹنت موجود ہیں۔ ہمیں یہ بھی معلوم ہے کہ ان میں سے کتنے غیرملکی اور کتنے مقامی ہیں۔ لیکن میں یہ اعداد وشمار یہاں پر ظاہر نہیں کرنا چاہوں گا۔ جو کوئی بندوق اٹھائے گا مارا جائے گا'۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔