جے اینڈ کے بینک کو پی ایس یو بنانے کے فیصلہ سے ناراضگی، ملازمین کا احتجاج

تصدق مدنی نے بدھ یعنی 28 نومبر کو سری نگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ جموں وکشمیر بینک کو پبلک سیکٹر انڈر ٹیکنگ بنانے کا فیصلہ بینک کے لئے تباہ کن ثابت ہوگا۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سرینگر: جموں وکشمیر میں گورنر انتظامیہ کی جانب سے ریاست کے سب سے بڑے نفع بخش ادارے 'جموں وکشمیر بینک' کو پبلک سیکٹر انڈر ٹیکنگ ادارہ بنانے کے فیصلے کے خلاف جمعرات کو یہاں بینک کے کارپوریٹ ہیڈ کوارٹر کے احاطے میں سینکڑوں بینک ملازمین نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

آل انڈیا جے اینڈ کے بینک آفیسرس فیڈریشن کے بینر تلے ہونے والے اس احتجاجی مظاہرے کے شرکاء بینک ملازمین نے 'جموں وکشمیر بنک ہمارا ہے اس کا فیصلہ ہم کریں گے، ریاستی انتظامی کونسل اپنا فیصلے واپس لے واپس لے' جیسے نعرے لگائے۔ بینک ملازمین نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ریاستی انتظامی کونسل کے فیصلے کے خلاف نعرے درج تھے۔

بینک آفیسرس فیڈریشن کے صدر سید تصدق مدنی نے نامہ نگاروں کو بتایا 'آج کا جو احتجاج ہورہا ہے، یہ ایک پرامن مظاہرہ ہے۔ جموں وکشمیر بینک کی افرادی قوت نظم و ضبط رکھنے والی افرادی قوت ہے۔ یہ مظاہرہ ریاستی انتظامی کونسل کے حالیہ فیصلے کے خلاف ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے ریاستی انتظامی کونسل اپنے فیصلے کو جلد از جلد واپس لے۔ ہم اس فیصلے کو جموں وکشمیر بنک پر عائد ہونے نہیں دیں گے'۔

تصدق مدنی نے بدھ کو سری نگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ جموں وکشمیر بینک کو پبلک سیکٹر انڈر ٹیکنگ بنانے کا فیصلہ بینک کے لئے تباہ کن ثابت ہوگا۔ ان کا کہنا تھا 'خدا کے واسطے ہمارے بینک کو سیاست کا شکار نہ بنایا جائے۔ ہمارے بینک کو سیاست کا اڈہ نہ بنایا جائے۔ خدارا ہمیں کام کرنے دیا جائے۔ اس کو سیاست سے مستثنیٰ رکھا جائے۔ ہم ریاستی انتظامی کونسل اور عزت مآب گورنر صاحب سے گذارش کرتے ہیں کہ فیصلے کو فوراً سے پیشتر واپس لیا جائے۔ یہ فیصلہ بینک کے لئے تباہ کن ثابت ہوگا۔ یہ فیصلہ ریاست کی معیشت کے لئے تباہ کن ثابت ہوگا'۔

بینک آفیسرس فیڈریشن کے ایک اور عہدیدار کا کہنا تھا 'ریاستی انتظامی کونسل کے فیصلے کے خلاف مظاہرے شروع ہوئے ہیں۔ آج ہم نے یہاں سینٹرل آفس میں احتجاج کیا۔ کل زونل آفس کشمیر میں ایک گھنٹے تک احتجاج کیا جائے گا۔ اس کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔ ہمارے لئے کرو یا مرو کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ ہمارا احتجاج پرامن ہوگا۔ جے اینڈ کے بینک فیملی کو پوری امید ہے کہ فیصلہ واپس لیا جائے گا'۔

تصدق مدنی نے بدھ کو سری نگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ جموں وکشمیر بینک کو پبلک سیکٹر انڈر ٹیکنگ بنانے کا فیصلہ بینک کے لئے تباہ کن ثابت ہوگا۔ ان کا کہنا تھا 'خدا کے واسطے ہمارے بینک کو سیاست کا شکار نہ بنایا جائے۔ ہمارے بینک کو سیاست کا اڈہ نہ بنایا جائے۔ خدارا ہمیں کام کرنے دیا جائے۔ اس کو سیاست سے مستثنیٰ رکھا جائے۔ ہم ریاستی انتظامی کونسل اور عزت مآب گورنر صاحب سے گذارش کرتے ہیں کہ فیصلے کو فوراً سے پیشتر واپس لیا جائے۔ یہ فیصلہ بینک کے لئے تباہ کن ثابت ہوگا۔ یہ فیصلہ ریاشت کی معیشت کے لئے تباہ کن ثابت ہوگا'۔

تصدق مدنی کے مطابق جموں وکشمیر بینک کے ملازمین کو ریاستی انتظامی کونسل کا فیصلہ کسی بھی صورت میں منظور نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا 'جموں وکشمیر بینک کو پبلک سیکٹر انڈر ٹیکنگ قرار دینے سے بہتر یہ تھا کہ نقصان میں چل رہے باقی پی ایس یوز کو جے کے بینک کے حوالے کیا جاتا۔ ہم ان نقصان میں چل رہے پی ایس یوز کو نفع بخش اداروں میں تبدیل کرتے۔ ہمیں گورنر انتظامیہ کا فیصلہ کسی بھی قیمت پر منظور نہیں ہے۔ ہمارے بینک کو اپنے حساب سے چلنے دیں۔ ہمارے بینک میں امن کا ماحول ہے۔ اس کو خراب نہ کیا جائے۔ اس فیصلے کو ہم کسی بھی صورت میں لاگو نہیں ہونے دیں گے'۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 29 Nov 2018, 5:09 PM