ترکیہ زلزلہ متاثرین کے لئے جمعیۃ علماء ہند میدان عمل میں، وفد جلد کرے گا متاثرہ شہروں کا دورہ

جمعیۃ کے جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی نے فون پر اطلاع دی ہے کہ وہ استنبول پہنچ چکے ہیں اور مقامی ذمہ داروں سے ملاقات کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر پریس ریلیز</p></div>

تصویر پریس ریلیز

user

پریس ریلیز

نئی دہلی: ترکیہ میں آنے والے زلزلے کے متاثرین کی امداد کے لئے جمعیۃ علما ہند میدان عمل میں آ گئی ہے اور جمعیۃ کے جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی کل 27 فروری کو وہاں کے لئے روانہ ہو گئے۔ خیال رہے کہ جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے جنوبی اور وسطی ترکی میں قیامت خیز زلزلے کو دور حاضر کا سب سے زیادہ دکھ اور صدمے والا واقعہ بتایا ہے اور اس سلسلے میں جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے ہر ممکن مدد کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

جمعیۃ کے جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی نے فون پر اطلاع دی ہے کہ وہ استنبول پہنچ چکے ہیں اور مقامی ذمہ داروں سے ملاقات کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ وہ جنوبی اور وسطی ترکی کے تباہ حال شہروں کا دورہ کریں گے اور وہاں متاثرہ اور بے گھر افراد کی امداد و تعاون کے امکانات کا جائزہ لیں گے۔ واضح ہو کہ جنوبی و وسطی ترکی میں مائنس سردی کا سامنا ہے، لاکھوں بچے، بوڑھے، خواتین کھلے آسمان کے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔


ایسی صورت حال کا جائزہ لیاجانا اور راحت رسانی وقت کی ضرورت ہے ۔ اس کے مدنظر جمعیۃ علماء یوکے کی ٹیم بھی وہاں پہنچ گئی ہے، بھارت سے جمعیۃ علماء ہند کا بھی ایک وفد ترکی کے لیے جلد روانہ ہوگا جو کاموں کو آگے بڑھانے میں دست تعاون بڑھائے گا۔

واضح ہو کہ ترکی کے 10 صوبوں میں اب تک کی دریافت کے مطابق پچاس ہزا ر سے زائد انسان لقمۂ اجل بن چکے ہیں۔ 160000 سے زائد عمارتیں جن میں 520000 مکانات تھے منہدم یا شدید نقصان سے دوچار ہیں۔ تباہ حال شہروں میں انطاکیہ، شانلی اورفہ اور اناطولیہ جیسے تاریخی شہر بھی شامل ہیں۔ آدیامان اور دیار بکر، صوبہ ادانا، غازی انتیپ، حطائے انطاکیہ، کریخان، اسکندرون، قہرمان مرعش، کیلیس، عثمانیہ، شانلی اورفا جیسے صوبے خاص طور سے متاثر ہوئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔