جمعیۃ علما ہند کا نمائندہ اجلاس 3 مئی سے، وقف قانون، آئین، نفرت اور پہلگام حملے پر غور و خوض متوقع

جمعیۃ علما ہند کا دو روزہ نمائندہ اجلاس 3 مئی سے نئی دہلی میں منعقد ہوگا۔ اجلاس میں بڑھتی نفرت، آئینی بحران، وقف قانون اور پہلگام حملے سمیت اہم مسائل پر غور و خوض کیا جائے گا

<div class="paragraphs"><p>جمعیۃ علمائے ہند / بشکریہ ٹوئٹر</p></div>

جمعیۃ علمائے ہند / بشکریہ ٹوئٹر

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: ملک کی موجودہ سیاسی صورتِ حال کے تناظر میں جمعیۃ علما ہند کی ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ اور دو روزہ نمائندہ اجلاس 3 مئی سے نئی دہلی میں صدر مولانا سید ارشد مدنی کی صدارت میں شروع ہو رہا ہے۔ پریس بیان کے مطابق، اس اجلاس میں تمام ریاستوں سے جمعیۃ کے عہدیداران، جنرل سیکریٹریز اور نمائندگان شرکت کریں گے۔

بیان کے مطابق، اجلاس میں وقف قانون، پہلگام میں دہشت گرد حملہ، ملک میں بڑھتی نفرت، مذہبی منافرت، آئین اور جمہوریت کے تحفظ سمیت متعدد اہم امور پر غور کیا جائے گا۔ جمعیۃ علما ہند نے اس بات کو واضح کیا ہے کہ وہ بڑھتی ہوئی فرقہ پرستی، آئینی اقدار کو لاحق خطرات اور سیکولرازم کو کمزور کرنے کی کوششوں کے خلاف ہر سطح پر جدوجہد کو اپنا فرض سمجھتی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعیۃ علما ہند ملک کی سب سے بڑی اور فعال تنظیم ہے، جس کا آزادی کی جدوجہد اور آئین سازی میں اہم کردار رہا ہے۔ جمعیۃ نے ہمیشہ مذہب سے اوپر انسانیت کے اصول پر کام کیا ہے اور ملک کی جمہوری روح کی حفاظت کو اپنی ذمہ داری سمجھا ہے۔


پہلگام میں حالیہ دہشت گرد حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ اسلام میں دہشت گردی کی کوئی گنجائش نہیں ہے اور بے گناہوں کا قتل انسانیت کے خلاف جرم ہے۔ انہوں نے میڈیا کے اس خطرناک رجحان پر بھی تنقید کی جس کے تحت حملے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی گئی۔ مولانا مدنی نے کشمیری عوام کی انسان دوستی اور قربانی کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مظلوم سیاحوں کو بچا کر ایک مثال قائم کی ہے۔

وقف قانون سے متعلق بیان میں کہا گیا کہ اس نئے قانون سے مسلم اوقاف کو خطرہ لاحق ہے اور یہ مذہبی معاملات میں مداخلت کے مترادف ہے۔ صدر جمہوریہ کے دستخط کے بعد جمعیۃ علما ہند نے اس قانون کے خلاف سب سے پہلی سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ 5 مئی کو جن پانچ عرضداشتوں پر سماعت ہونی ہے، ان میں جمعیۃ کی عرضداشت پہلی ہے جس کی پیروی سینئر وکیل کپل سبل کریں گے۔

نمائندہ اجلاس کے دوران وقف قانون کے مختلف پہلوؤں اور قانونی جدوجہد پر تفصیل سے گفتگو ہوگی۔ ساتھ ہی دیگر اہم معاملات پر بھی بحث ہوگی اور آئندہ کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔