جمعیۃ علماء ہند کی نگرانی میں فساد زدہ علاقوں میں جمعہ کی نماز کا قیام

شیووہار میں جمعیۃ کی ٹیم مسلسل خیمہ زن ہے، ریلیف کمیٹی کے دفتر کا قیام کیا ہے، شیووہار کی مدینہ مسجد اور اولیاء مسجد سمیت متعدد مساجد میں نماز ادا کی گئی۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی کی قیادت میں دہلی فساد زدہ علاقوں میں 25 فروری سے مسلسل کام کرنے والی جمعیۃ کی ریلیف کمیٹی نہ صرف مظلوموں کی ہر ممکن مدد کررہی ہے بلکہ امن امان کی بحالی کے لیے بھی کوشاں ہے، شیووہار میں جمعیۃ نے باضـابطہ ریلیف کمیٹی کا دفتر بھی قائم کیا ہے اور اس کی ٹیم وہاں مسلسل خیمہ زن ہے۔

جمعیۃ علما ہند کی جانب سے جاری کردی ایک پریس ریلیز کے مطابق، گزشتہ شام جمعیۃ ریلیف کمیٹی کے دفترمیں مقامی لوگوں سے کراول نگر کے ایس ایچ او کی میٹنگ کرائی گئی جس میں امن و امان کی بحالی پر اتفاق ہوااور اس کے بعد جمعیۃ کے وفد نے صبح لوگوں سے کہا کہ وہ مدینہ مسجد اور اولیاء مسجد میں جمعہ کی نماز ادا کریں۔ آج ان دونوں مساجد میں پرامن طریقے سے نماز پڑھی گئی۔

جمعیۃ علماء ہند کی نگرانی میں فساد زدہ علاقوں میں جمعہ کی نماز کا قیام

اس موقع پر مدینہ مسجد میں جمعیۃ علماء ہند کے سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی، مولانا غیو ر قاسمی اور اولیاء مسجد میں مولانا جمال قاسمی کا خطاب بھی ہوا ۔مولانا حکیم الدین قاسمی نے اپنے خطاب میں لوگوں سے کہا کہ یہ وطن ہمارا ہے اور یہاں سے ہمیں کوئی نہیں ہٹا سکتا ۔انھوں نے کہا کہ اپنے دل سے خوف کو نکال دیں اور اپنے گھروں کو آباد کریں ۔

واضح ہو کہ جمعیۃ نے شیو وہار میں بھی ایک ریلیف کمیٹی کا دفتر قائم کیا ہے، جس کا ایڈریس فیس نمبر 7، گلی نمبر 12، نزد مدینہ مسجد ہے۔ اس دفتر میں تاحال جمعیۃ علماء آسام کے صدرمولانا بدرالدین اجمل ، مولانا صدیق اللہ چودھری، مولانا شبیر احمد ندوی ،جمعیۃ علماء تامل ناڈو کے ناظم اعلی مولانا خطیب احمد سعید وغیرہ آچکے ہیں۔

جمعیۃ کے اس قدم سے لوگوں میں اعتماد کی بحالی کے آثار اس وقت نظر آئے جب جمعہ کے بعد لوگوں نے اپنے گھر واپس آنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ جمعیۃ نے اعلان کیا ہے کہ وہ ان کی ہرممکن مددکرے گی، شیو وہار میں جمعیۃ نے ایک تعمیری کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں ملاجی لیاقت، صابر انصاری، داؤد بھائی، محبوب، شہزاد شاہ، محمد عارف، مکیل، پپو، حاجی جاوید، حاجی عبدالجبار، شمشیر اور جمیل شامل ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 07 Mar 2020, 7:30 AM