مولانا ارشد مدنی نے کیشو کنج میں موہن بھاگوت سے کی ملاقات

جن دو مختلف تنطیموں کی ملاقات کے بارے میں کوئی تصور نہیں کر سکتا تھا وہ جمعہ کو اس وقت حقیقت ہو گئی جب مولانا ارشد مدنی نے موہن بھاگوت سے ملاقات کی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ملک میں جب فرقہ وارانہ ہم آہنگی اپنی سب سے نچلی سطح پر ہے اور فرقہ وارانہ منافرت اپنے عروج پر اس وقت دو مذاہب کی نمائندہ تنظیموں کے سربراہان کی ملاقات ہوئی ہے۔ جمعیۃ علماء ہند (ارشد) کے سربراہ مولانا ارشد مدنی نے گزشتہ روز آر ایس ایس کے دہلی میں واقع دفتر کیشو کنج میں سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت سے ڈیڑھ گھنٹے تک بات چیت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق دونوں سربراہان نے ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور ملک کی ترقی کے لئے مل کر کام کرنے پر گفتگو کی۔

ان دونوں کی ملاقات جمعہ کے روز ہوئی اور یہ پہلی مرتبہ ہے جب جمعیۃ کے کسی سربراہ کی سنگھ کے سربراہ سے ملاقات ہوئی ہے۔ اس ملاقات کے سلسلے میں مولانا ارشد مدنی نے ایک انگریزی اخبار کو بتایا ’’ہم دونوں (جمعیۃ اور آر ایس ایس) ایک عوامی پلیٹ فارم پر آکر بھائی چارے کا پیغام پھیلا سکتے ہیں لیکن چونکہ ابھی میرے پاس کوئی پرگرام نہیں ہے اس لئے میں اس پر زیادہ کچھ نہیں کہہ سکتا۔ ہم دیکھتے ہیں کہ آگے حالات کیا کروٹ لیتے ہیں‘‘۔


اس میٹنگ کے تعلق سے سنگھ کے ذرائع نے بتایا کہ ’’سنگھ وقفہ وقفہ سے سماج کے دوسرے طبقوں کے رہنماؤں سے ملاقات کرتا رہتا ہے اور یہ ملاقات بھی اسی کا ایک حصہ ہے۔ اس ملاقات کی اہمیت ہندو۔مسلم اتحاد کے تعلق سے زیادہ اہم ہے۔ آر ایس ایس اس ملاقات سے بہت مطمئن ہے‘‘۔ ذرائع کے مطابق مولانا ارشد مدنی نے سنگھ سے مخالفت کی اپنی وجوہات گفتگو کے دوران بتائیں۔ ذرائع کے مطابق موہن بھاگوت نے اس موقع پر ہندوتوا کے بارے میں بتایا اور کہا کہ کیسے ہندو اور مسلمان ہم آہنگی کے ساتھ رہ سکتے ہیں‘‘۔ ذرائع کے مطابق مولانا ارشد مدنی نے اس پر کہا کہ اگر یہ صورتحال ہے تو پھر نظریاتی اختلافات کے با وجود لوگ مل کر کام کر سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل مولانا ارشد مدنی کو کچھ ماہ پہلے وگیان بھون میں ہوئے آر ایس ایس کے سہ روزہ اجلاس میں بھی مدعو کیا گیا تھا لیکن انہوں نے موب لنچنگ کی وجہ سے اس میں شرکت نہیں کی تھی۔ اس وقت آر ایس ایس کے نمائندہ نے مولانا ارشد مدنی سے یہ بات کہی تھی کہ سنگھ موب لنچنگ کے خلاف ہے اور سنگھ نے اس تعلق سے اپنی ناراضگی کا کئی مرتبہ اظہار بھی کیا ہے۔ ارشد مدنی نے اس وقت اس کا کوئی جواب شائد انتخابات کی وجہ سے نہیں دیا تھا لیکن اب آر ایس ایس کی سرپرستی والی بی جے پی پہلے سے زیادہ سیٹوں کے ساتھ لوک سبھا انتخابات میں کامیاب ہو گئی ہے تو ان بدلے حالات میں مولانا ارشد مدنی نے سنگھ کے سربراہ سے ملنے کا فیصلہ کیا۔


ذرائع کے مطابق اس ملاقات کو ممکن بنانے کے لئے آر ایس ایس کی ذیلی تنظیم ’راشٹریہ جن منچ‘ نے پہل کی اور رام لال نے اس ملاقات کو ممکن بنانے کے لئے کام کیا، اس ملاقات کے وقت رام لال وہاں موجود تھے۔ مولانا ارشد مدنی نے اس ملاقات کو اچھا بتاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس ملاقات میں تین مدے اٹھائے ہیں۔ مولانا ارشد مدنی نے جو تین مدے ملاقات کے دوران اٹھائے ہیں ان میں موب لنچنگ، فرقہ وارانہ منافرت کا بڑھنا اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی ضرورت۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔