جامعہ کے اساتذہ کا طلباء کی حمایت میں مارچ، پولس کے خلا ف کارروائی کا مطالبہ

جامعہ ٹیچرس ایسوسی ایشن نے یونیورسٹی میں طلبا کی حمایت میں مارچ نکال کر پولس کے خلاف کارروائی کی مانگ کی، اساتذہ نے پولس کی کارروائی کے خلاف پورے ملک سے حمایت ملنے پر لوگوں کا شکریہ ادا کیا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: جامعہ ٹیچرس ایسوسی ایشن نے یونیورسٹی میں طلبا کی حمایت میں بدھ کو مارچ نکال کر پولس کے خلاف کارروائی کی مانگ کی۔اساتذہ نے پولس کی دبانے کارروائی کے خلاف پورے ملک سے حمایت ملنے پر لوگوں کا شکریہ ادا کرنے کے لئے مارچ نکالا۔

جامعہ کے اساتذہ نے ہاتھوں میں پلے کارڈ لیکر مارچ نکالا۔ پلے کارڈ پر ملک کی تمام یونیورسٹیوں کے نام لکھے ہوئے تھے۔ اس کے ساتھ ہی کچھ پلے کارڈ پرلکھا تھا ’ہمارے ہاتھوں میں قلم ہے، کارتوس نہیں، ہم بھارت کو پیار کرتے ہیں، ہمیں بانٹو نہیں‘۔

اساتذہ کے مارچ کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہئے اساتذہ ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری ماجد جمیل نے کہاکہ اساتذہ ایسوسی ایشن نے جامعہ کے طلبا کے ساتھ بربریت کی سخت مذمت کرتے ہوئے قصوروار پولس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرنے کی مانگ کی۔ پولس نے شہریوں کے خلاف جس طرح کا تشدد کیا ہے، اس سے بڑا غداری کا کام اور کیا ہوسکتا ہے۔

جامعہ کے اساتذہ کا طلباء کی حمایت میں مارچ، پولس کے خلا ف کارروائی کا مطالبہ

ماجد نے کہاکہ پرامن طریقہ سے مظاہر ہ کرنے کا تمام کو حق ہے لیکن پولس کا رویہ نہایت غیرذمہ دارانہ اور قابل مذمت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی تمام یونیورسٹیوں کے طلبا اور اساتذہ نے جامعہ طلبا کی حمایت کی ہے، جس کا وہ تہہ دل سے احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولس اس سے پہلے بھی دہلی کی دوسری یونیورسٹیوں میں اپنا بربر چہرہ دکھا چکی ہے۔ جامعہ گزشتہ 100برس سے پرامن طریقہ سے چلائے جانے کے لئے مشہور ہے لیکن اس کے قیام کے 100ویں سال میں بحران پیدا ہوگیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا

انہوں نے کہاکہ بابائے قوم مہاتما گاندھی کے خوابوں کا جامعہ آج بحران سے گزر رہا ہے جو نہایت افسوسناک ہے۔ پروفیسر منیش سیٹھی نے کہا کہ جامعہ کی اس لڑائی کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی گئی لیکن ایسے لوگوں کو مایوسی ہاتھ لگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیمپس میں گھس کر طلبا پر حملہ کرنے والے پولس اہلکاروں کو سزا ضرور ملنی چاہئے۔ عالمی سطح پر جامعہ کے طلبا کو حمایت ملی، یہ بہت خوشی کی بات ہے۔ پہلی بار دہلی آئی آئی ٹی نے بھی یکجہتی کا مظاہرہ کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 18 Dec 2019, 10:30 PM