جماعت اسلامی: خیال پر پانبدی ممکن نہیں، بہتر خیال ہی نعم البدل، محبوبہ مفتی

محبوبہ مفتی نے کہا ’’جمہوریت خیالات کی جنگ کا نام ہے، جماعت اسلامی پر پابندی جموں کشمیر کے سیاسی مسئلے کے ساتھ نمٹنے کے لئے طاقت کا بیجا استعمال کرنے کی ایک اور مثال ہے۔‘‘

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر، یکم مارچ (یو این آئی) پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے 'جماعت اسلامی جموں کشمیر' پر مرکزی حکومت کی طرف سے عائد پانچ سالہ پابندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مرکزی حکومت کی طرف سے جموں کشمیر کے سیاسی مسئلے کے تئیں طاقت پر مبنی اپروچ روا رکھنے کی ایک اور مثال ہے۔

سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ٹویٹ کے ذریعے ’جماعت اسلامی جموں کشمیر‘ کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کے بعد پانچ سالہ پابندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ’’جمہوریت خیالات کی جنگ کا نام ہے، جماعت اسلامی جموں کشمیر پر پابندی قابل مذمت ہے اور یہ حکومت ہند کی طرف سے جموں کشمیر کے سیاسی مسئلے کے ساتھ نمٹنے کے لئے طاقت کا استعمال کرنے کی ایک اور مثال ہے۔‘‘

انہوں ایک اورٹویٹ میں کہا کہ خیالات کو جیل میں بند نہیں کیا جاسکتا نہ ہی ان پر پابندی عائد کی جاسکتی ہے بلکہ ایک بہتر خیال نعم البدل ہوسکتا ہے۔

ہندوستان کو مختلف النوع خیالات پر مبنی جمہوریت قرار دیتے ہوئے محبوبہ نے کہا کہ جماعت اسلامی جموں کشمیر پر پابندی عائد کرنا جیسے اقدام اختلاف رائے کے لئے جگہ تنگ کرنے کے مترادف ہے اور اس سے ہم پُر تشدد زمانے کی طرف ہی گامزن ہوسکتے ہیں۔

ایک دیگر ٹوئٹ میں محبوبہ مفتی نے کہا ’’حکومت ہند جماعت اسلامی کی وجہ سے اتنی پریشان کیوں ہے؟ انتہاپسند ہندو تنظیمیں قابل اعتراض مواد کے ذریعہ غفلت کا ماحول پیدا کرنے میں مصروف ہیں۔ لیکن ایک تنظیم جو کشمیر میں انتھک کاموں میں لگی ہے اس پر پابندی لگا دی گئی۔ کیا آج بی جے پی کی مخالفت کرنا ملک کی مخالفت ہو گئی ہے؟‘‘

قابل ذکر ہے مرکزی حکومت نے جماعت اسلامی جموں کشمیر پر پانچ سالہ پابندی عائد کی ہے۔ اس سے قبل حکام نے وادی کے طول وعرض سے چھاپوں کے دوران جماعت اسلامی جموں کشمیر کے امیر جماعت ڈاکٹر عبدالحامد فیاض سمیت قریب تین سو سرگرم کارکنوں کو گرفتار کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 01 Mar 2019, 4:10 PM