جماعت اسلامی ہند نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تصادم کے بھڑکنے پر تشویش کا اظہار کیا

جماعت اسلامی ہند گاندھی جی کے اس مشہور قول پر یقین رکھتی ہے کہ 'فلسطین فلسطینیوں کا ہے جس طرح انگلستان انگریزوں کا ہے یا فرانس فرانسیسیوں کا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ یو این آئی</p></div>

تصویر بشکریہ یو این آئی

user

یو این آئی

جماعت اسلامی ہند نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان حالیہ بڑے پیمانے پر ہونے والی تصادم پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔میڈیا کو جاری بیان میں جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان حالیہ بڑے پیمانے پر ہونے والے تصادم پر ہمیں گہری تشویش ہے، یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ موجودہ کشیدگی تشدد کا نتیجہ فلسطینیوں کے خلاف انتہائی دائیں بازو کی نیتن یاہو حکومت کی طرف سے شروع کی گئی اسرائیلی جارحیت کا نتیجہ ہے جس میں اب تک بچوں سمیت سینکڑوں افراد کی جانیں جا چکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی علاقوں پر قبضے اور مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کی وجہ سےحالات سنگین ہورہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو اسرائیل کے اس ظالمانہ روش پر کنٹرول کرتے ہوئے یہودی بستیوں کی توسیع کو فوری طور پر روکنا چاہیے۔ ہم عالمی برادری سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل کو ان واقعات کو غزہ میں فلسطینی شہریوں کے خلاف غیر متناسب جنگ شروع کرنے کے بہانے استعمال کرنے سے روکے۔


جماعت اسلامی ہند گاندھی جی کے اس مشہور قول پر یقین رکھتی ہے جو ہندوستان کی قدیم پالیسی کی بنیاد رہی ہے کہ 'فلسطین فلسطینیوں کا ہے جس طرح انگلستان انگریزوں کا ہے یا فرانس فرانسیسیوں کا ہے۔‘‘ جماعت اسلامی چاہتی ہے کہ حکومت ہند فلسطینیوں کی حمایت کرے، فلسطینیوں کی اپنی ریاست قائم کرنے میں مدد کرے اور خطے میں امن قائم کرنے کے لیے اپنا عالمی اثر و رسوخ استعمال کرے۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔