جلگاؤں ٹرین حادثہ: جان گنوانے والوں کی تعداد 13 ہوئی، ریلوے کا معاوضے کا اعلان، ہیلپ لائن نمبر جاری

مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع میں ٹرین حادثے میں 13 مسافر کے جاں بحق ہو گئے۔ ریلوے اور ریاستی حکومت نے معاوضہ دینے کا اعلان کیا۔ ہیلپ لائن نمبرز جاری اور امدادی ٹیمیں روانہ کی گئیں

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

مہاراشٹر کے ضلع جلگاؤں میں ایک اندوہناک ٹرین حادثے میں 13 مسافر جاں بحق اور 15 سے زیادہ زخمی ہو گئے۔ حادثہ اس وقت پیش آیا جب پشپک ایکسپریس کے مسافروں کے درمیان آگ لگنے کی افواہ پھیل گئی، جس کے باعث کئی مسافر خوف کے عالم میں ٹرین سے کود گئے اور سامنے سے آ رہی کرناٹک ایکسپریس کی زد میں آ گئے۔

ریلوے اور ریاستی حکومت نے حادثے کے متاثرین کے لیے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔ ریلوے کی جانب سے جاں بحق مسافروں کے اہل خانہ کو ڈیڑھ لاکھ روپے، شدید زخمیوں کو پچاس ہزار روپے اور معمولی زخمیوں کو پانچ ہزار روپے کا معاوضہ دیا جائے گا۔

ریلوے نے مختلف اسٹیشنوں پر ہیلپ لائن نمبر بھی جاری کیے ہیں تاکہ متاثرہ افراد کو فوری مدد فراہم کی جا سکے۔ بھساول، جلگاؤں، منماڈ، برہان پور اور دیگر اسٹیشنوں کے لیے مخصوص نمبرز جاری کیے گئے ہیں۔

حادثے پر وزیراعظم نریندر مودی، صدر جمہوریہ دروپدی مرمو، وزیر داخلہ امت شاہ اور مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم نے اپنے بیان میں جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے ہمدردی اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی۔


مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس نے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے جاں بحق مسافروں کے اہل خانہ کو پانچ لاکھ روپے کا معاوضہ دیا جائے گا۔ زخمیوں کے علاج کے لیے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔

سینٹرل ریلوے کے ترجمان نے بتایا کہ حادثے کی اطلاع ملتے ہی ایمبولینسز اور امدادی ٹیمیں موقع پر روانہ کی گئیں۔ بھساول ڈویژن سے ایک حادثہ ریلیف ٹرین بھی جائے حادثہ پر بھیجی گئی ہے۔

یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب پشپک ایکسپریس لکھنؤ سے ممبئی جا رہی تھی اور پرانڈا ریلوے اسٹیشن کے قریب پہنچ رہی تھی۔ بریک لگانے سے پہیوں سے نکلنے والی چنگاریوں نے مسافروں میں آگ لگنے کی افواہ کو جنم دیا، جس کے باعث مسافر گھبرا کر ٹرین سے کودنے لگے اور سامنے سے آ رہی کرناٹک ایکسپریس کی زد میں آ گئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔