مسعود اظہر پر بی جے پی کا سیاست کرنا افسوس ناک: سلمان خورشید

سابق مرکزی وزیر سلمان خورشیدنے کہا کہ مسعود اظہر کے خلاف مہم کا آغاز کانگریس کے دور میں ہی شروع کردیا گیا تھا اور یہ اسی مہم کا نتیجہ ہے مگر کانگریس نے انتخابی مہم کا حصہ کبھی نہیں بنایا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

کولکاتا: اقوام متحدہ کی طرف سے عالمی دہشت گرد قرار دیے جانے کے بعد مسعود اظہر پر بی جے پی کی سیاست کی سخت تنقید کرتے ہوئے سینئر کانگریسی لیڈر و سابق مرکزی وزیر سلمان خورشیدنے کہا کہ مسعود اظہر کے خلاف مہم کا آغاز کانگریس کے دور میں ہی شروع کردیا گیا تھا اور یہ اسی مہم کا نتیجہ ہے مگر کانگریس نے انتخابی مہم کا حصہ کبھی نہیں بنایا۔

انہوں نے کہا کہ اب آگے کیا ہوگا؟ کیا صرف عالمی دہشت گرد قرار دیے جانے سے مسئلے حل ہوجائیں گے۔ مسعود اظہر آرام سے پاکستان میں ہے، بلکہ ضرورت اس بات کی ہے کہ مسعود اظہر کے خلاف مقدمہ چلا کر اسے اس کے گناہوں کی سزادی جائے۔

خورشید نے کہا کہ بی جے پی نے کبھی بھی اس کا مطالبہ نہیں کیاکہ کیوں کہ بی جے پی کو سیاست کے علاوہ کسی اور چیز کی فکر نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ فوج اور خارجہ پالیسیوں کی بنیاد پر زیادہ سیاست نہیں کی جاتی ہے۔اس کا آغاز بی جے پی نے کیا ہے اور یہ اچھی بات نہیں ہے۔فوج ملک کی خدمت کرتی ہے اور اس سے فرق نہیں پڑتا ہے کہ اس وقت کون حکومت میں ہے اور کون نہیں ہے۔فوج اپنی جان کو قربان کرکے ملک کی سرحدوں کی حفاطت ہمیشہ کیا ہے۔اس کیلئے ہر ضروری کارروائی کی ہے۔


پارلیمانی انتخابات کے بعد ترنمول کانگریس سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ اتحاد کے سوال پر سلمان خورشید نے کہا کہ کانگریس صدر راہل گاندھی نے صاف کردیا ہے کہ مودی کوروکنے کیلئے دیگر سیکولر جماعتیں جن کے ساتھ انتخابات سے قبل اتحاد نہیں ہوسکا ہے ان سے بات چیت کی جائے گی اور سیکولر فورسیس کو متحد کرنے کی کوشش جاری رہے گی۔جن لوگوں نے ہمارے ساتھ اتحاد نہیں کیا ہے ہم ان کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں اور پوری قوت کے ساتھ انتخاب میں حصہ لے رہے ہیں۔

ریاستی کانگریس کے ہیڈ کوارٹر بدھان بھون میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے سلمان خورشید نے کہا کہ بنگال میں کانگریس پوری قوت کے ساتھ انتخاب لڑرہی ہے اوربنگال سے کانگریس کے اچھے نتائج آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ اب تک چار مرحلے کی پولنگ میں کانگریس آگے ہیں اور کانگریس کی قیادت میں ہی اگلی حکومت بنے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔