آئی ٹی آر-1 اور آئی ٹی آر-4 فارمز جاری، طویل مدتی سرمایہ منافع کی جزوی اجازت، نئے ضوابط نافذ
سی بی ڈی ٹی نے مالی سال 2024-25 کے لیے آئی ٹی آر-1 اور آئی ٹی آر-4 جاری کر دیے۔ نئے فارمز میں طویل مدتی سرمایہ منافع کی محدود رپورٹنگ کی اجازت دی گئی ہے، دیگر ضوابط بھی شامل

آئی اے این ایس
نئی دہلی: سنٹرل بورڈ آف ڈائریکٹ ٹیکسیز (سی بی ڈی ٹی) نے مالی سال 2024-25 اور اس کے اسسمنٹ ایئر 2025-26 کے لیے انکم ٹیکس ریٹرن فارم آئی ٹی آر-1 (سہج) اور آئی ٹی آر-4 کو باضابطہ طور پر جاری کر دیا ہے۔ نئے مالی سال میں یکم اپریل 2024 سے 31 مارچ 2025 کے درمیان حاصل کی گئی آمدنی کی رپورٹنگ انہی فارمز کے ذریعے کی جائے گی۔
اس سال ان فارمز میں کئی اہم تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ سب سے نمایاں تبدیلی یہ ہے کہ اب آئی ٹی آر-1 کے ذریعے بھی مخصوص صورتوں میں طویل مدتی سرمایہ منافع (ایل ٹی سی جی) کی رپورٹنگ کی اجازت دے دی گئی ہے۔ تاہم یہ سہولت صرف اسی صورت میں حاصل ہوگی جب ایل ٹی سی جی کی مجموعی رقم 1.25 لاکھ روپے سے زیادہ نہ ہو اور ٹیکس دہندہ کے پاس کیپیٹل گین کیٹیگری میں کوئی کیری فارورڈ یا سیٹ آف نقصان موجود نہ ہو۔
پہلے آئی ٹی آر-1 میں کیپیٹل گین کی رپورٹنگ کی گنجائش نہیں تھی۔ اب وہ ٹیکس دہندگان جنہوں نے لسٹڈ ایکویٹی شیئرز یا ایکویٹی ایکسپوژر والے میوچوئل فنڈز کی فروخت سے طویل مدتی منافع حاصل کیا ہے، اگر وہ مذکورہ بالا شرط پر پورے اترتے ہوں تو آئی ٹی آر-1 استعمال کر سکتے ہیں۔
تاہم، آئی ٹی آر-1 ان افراد کے لیے موزوں نہیں ہوگا جنہوں نے رہائشی یا دیگر جائیداد کی فروخت سے منافع حاصل کیا ہو، یا جنہیں ایکویٹی یا میوچوئل فنڈز کی فروخت سے قلیل مدتی سرمایہ منافع (ایس ٹی سی جی) حاصل ہوا ہو۔
نئے فارمز میں سیکشن 80سی سے 80یو تک تمام کٹوتیوں کا انتخاب ای-فائلنگ پورٹل پر دستیاب ڈراپ ڈاؤن مینیو سے کرنا ہوگا۔ مزید برآں، سیکشن 89اے کے تحت بیرون ملک رکھے گئے ریٹائرمنٹ اکاؤنٹس سے ہونے والی آمدنی پر ریلیف کی بہتر نگرانی کے لیے نئی فیلڈز شامل کی گئی ہیں۔
آئی ٹی آر-4 میں بھی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ سیکشن 44اے ڈی کے تحت اگر کسی کاروبار کی 95 فیصد لین دین ڈیجیٹل ہو، تو اس کی ٹرن اوور حد 2 کروڑ سے بڑھا کر 3 کروڑ روپے کر دی گئی ہے۔ اسی طرح سیکشن 44اے ڈی اے کے تحت پیشہ ورانہ آمدنی کی حد بھی ایسی ہی ڈیجیٹل شرط کے ساتھ 75 لاکھ روپے تک بڑھا دی گئی ہے۔
مزید برآں، دونوں فارمز میں ٹیکس دہندگان کو گزشتہ مالی سال کے دوران ہندوستان میں رکھے گئے تمام فعال بینک کھاتوں کی معلومات دینا لازمی ہوگی، البتہ غیر فعال اکاؤنٹس کو اس سے استثنا حاصل ہوگا۔ یہ اقدامات حکومت کی ٹیکس کمپلائنس کو آسان بنانے اور ڈیجیٹل شفافیت کو فروغ دینے کی پالیسی کا حصہ ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔