...یعنی 15 مئی تک نہیں کھلیں گے اسکول، کالج، شاپنگ مال اور مذہبی عبادت گاہیں!

کورونا معاملہ کو دیکھنے کے لیے بنائے گئے ’جی او ایم‘ نے مشورہ دیا ہے کہ مذہبی مراکز اور شاپنگ مال سمیت ایسے مقامات جہاں لوگوں کی زیادہ حاضری ہوتی ہے، اس کی ڈرون کے ذریعہ نگرانی کی جائے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

ہندوستان میں کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے لاک ڈاؤن کی مدت میں توسیع ہوگی یا نہیں، اس سلسلے میں ابھی کچھ بھی اعلان مرکزی حکومت کے ذریعہ نہیں کیا گیا ہے، لیکن 7 اپریل کو کورونا معاملہ کو دیکھ رہے جی او ایم (گروپ آف منسٹرس) کی میٹنگ میں کئی بات پر غور و خوض کیا گیا۔ سرکاری ذرائع کے حوالے سے یہ خبر سامنے آ رہی ہے کہ اس گروپ نے 15 مئی تک اسکول و کالج، مال اور سبھی مذہبی سرگرمیوں کو بند رکھنے کی سفارش کی ہے۔ جی او ایم کا کہنا ہے کہ حکومت 21 دنوں کے لاک ڈاؤن میں توسیع کرے یا نہ کرے، لیکن 15 مئی تک اسکول، کالج، مال اور سبھی مذہبی سرگرمیاں بند رکھنا ضروری ہے ورنہ کورونا پر قابو کرنا مشکل ہو جائے گا۔

دراصل جی او ایم کورونا معاملے پر براہ راست پی ایم مودی کو مشورہ دیتا ہے اور اس لیے امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بہت جلد اس سلسلے میں کوئی فیصلہ سامنے آ سکتا ہے۔ مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی صدارت والے جی او ایم نے یہ طے کیا ہے کہ مذہبی عبادت گاہوں، شاپنگ مال اور تعلیمی اداروں کو 14 اپریل کے بعد کم از کم چار ہفتہ تک سرگرمی شروع کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 7 اپریل کو ہوئی جی او ایم کی میٹنگ میں شامل مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن، مرکزی وزیر ریل پیوش گویل، وزیر برائے پٹرولیم دھرمیندر پردھان، اطلاعات و نشریات کے وزیر پرکاش جاوڈیکر، وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر سمیت شامل تقریباً سبھی مرکزی وزراء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ہر طرح کی سرگرمیوں کو اس مشکل وقت میں جاری رکھنا مناسب نہیں ہے۔


ذرائع کا کہنا ہے کہ خصوصی طور سے کورونا معاملہ کو دیکھنے کے لیے بنائے گئے جی او ایم کا مشورہ ہے کہ مذہبی مراکز اور شاپنگ مال سمیت ایسے مقامات پر جہاں لوگوں کی زیادہ حاضری ہوتی ہے، اس کی ڈرون کے ذریعہ نگرانی کی جائے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان مقامات کو مستقبل قریب میں معمول کے مطابق کام کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ شاپنگ مال اور مذہبی مقامات پر جانے کی پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے پر سخت اقدام کیے جانے کی بات بھی میٹنگ میں ہوئی، کیونکہ اب تک لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کے کئی معاملے سامنے آ چکے ہیں جس کی وجہ سے کورونا پر کنٹرول کرنا مشکل ہو رہا ہے۔


واضح رہے کہ جی او ایم کی میٹنگ کے بعد مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ایک ٹوئٹ بھی کیا تھا جس میں انھوں نے لکھا تھا کہ "وزراء نے اس بات پر اپنے خیالات رکھے کہ ہم اس حالت سے کیسے باہر نکل سکتے ہیں اور کیسے کووڈ-19 کے خلاف لڑائی میں لوگوں کو بیدار، محفوظ اور پرعزم رکھنے میں مدد کر سکتے ہیں"۔ پی ایم مودی نے بھی گزشتہ دنوں اپنے ایک ٹوئٹ میں کورونا کے خلاف جنگ جاری رکھنے کی بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ لوگ تھکا ہوا اور ہارا ہوا محسوس نہ کریں کیونکہ یہ لڑائی طویل چلنے والی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔