سنگھ پریوار زبان کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے پر آمادہ: وزیر اعلیٰ وجین

وجین نے کہا ’’سنگھ پریوار ملک میں لوگوں سے متعلق اہم مسائل سے توجہ ہٹانے کے لئے زبان کے نام پر تنازعہ کھڑا کر رہا ہے۔ سنگھ پریوار کو زبان کے نام پر لوگوں کو بانٹنے سے بچنا چاہیے‘‘۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ترواننت پورم: کیرالہ کے وزیر اعلی پنارائی وجين نے ہندی زبان پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے بیان پر نکتہ چینی کرتے ہوئے اتوار کو کہا کہ سنگھ پریوار نے زبان کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کے لئے ایک نئی جنگ کا میدان تیار کر دیا ہے۔

امت شاہ نے ہفتہ کو یوم ہندی پر لوگوں کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا تھا کہ صرف ہندی ہی ملک کو متحد کر سکتی ہے ۔ اس دوران انہوں نے اپیل کی تھی کہ ہندی کو پہلی زبان بنایا جائے کیونکہ ہندوستان کی نمائندگی کرنے کے لئے ایک زبان کا ہونا ضروری ہے۔


وجين نے اتوار کو یہاں ایک بیان میں کہا کہ امت شاہ کے اس بیان کے خلاف پورے ملک میں احتجاج ہو رہے ہیں لیکن انہوں نے اپنا بیان واپس نہیں لیا ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ سنگھ پریوار کا ایک ایجنڈا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی اتحاد کی ایک وجہ نہیں ہو سکتی۔

شمال مشرقی ریاستوں کے لوگ ہندی نہیں بول سکتے اور امت شاہ نے اپنی مادری زبان بولنے والے اور اسے محبت کرنے والے لوگوں کے جذبات کے خلاف ایک جنگ کا اعلان کر دیا ہے۔


وزیر اعلی نے کہا ’’چونکہ ہندی ہماری ’راج بھاشا‘ ہے، اس معاملے پر لوگوں میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔ کسی کو یہ نہیں لگتا کہ اگر وہ ہندی نہیں بول رہا ہے تو وہ ہندوستانی نہیں ہے۔ ملک کا ہر شخص زبانوں کے تنوع میں اتحاد کو قبول کرتا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا’’سنگھ پریوار ملک میں لوگوں سے متعلق اہم مسائل سے توجہ ہٹانے کے لئے زبان کے نام پر تنازعہ کھڑا کر رہا ہے۔ سنگھ پریوار کو زبان کے نام پر لوگوں کو بانٹنے سے بچنا چاہیے‘‘ ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */