معاشرے میں پھیل رہی برائیوں کو مٹانا ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے: مولانا محفوظ رحمانی

مولانا محفوظ رحمانی نے اپنے تفصیلی خطاب میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا تعارف پیش کیا اور بورڈ کی جانب سے اصلاح معاشرہ کے سلسلے میں کی جا رہی جدوجہد سے بھی سامعین کو آگاہ کیا۔

تصویر پریس ریلیز
تصویر پریس ریلیز
user

پریس ریلیز

کھرگون: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی اصلاح معاشرہ کمیٹی کے تحت مولانا محمدعمرین محفوظ رحمانی، سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا ان دنوں مدھیہ پردیش کا دورہ جاری ہے، جس میں ایم پی کے مختلف اضلاع میں اصلاح معاشرہ کی کمیٹیاں تشکیل دی جا رہی ہیں، تاکہ ان کے ذریعے اصلاحی کوششوں کا دائرہ وسیع کیا جا سکے۔ اسی ضمن میں ضلع کھرگون میں متعدد پروگرام منعقد ہوئے، چنانچہ مورخہ 5فروری بروز جمعہ نماز جمعہ سے قبل کھرگون کی مسجد مرکز میں مولانا محمدعمرین محفوظ رحمانی کا فکر انگیز خطاب ہوا، جس میں انہوں نے معاشرے میں پائی جا رہی برائیوں کی نشاندہی کی اور عام مسلمانوں کو اصلاح معاشرہ کے کاموں کی جانب متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ نیکیوں کو پھیلانا اور اپنی طاقت کے بقدر گناہوں کو مٹانا ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے، موصوف نے اپنے تفصیلی خطاب میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا تعارف پیش کیا اور بورڈ کی جانب سے اصلاح معاشرہ کے سلسلے میں کی جا رہی جدوجہد سے بھی سامعین کو آگاہ کیا۔

دوسرا پروگرام خواتین کے لیے دوپہر میں تین بجے مرکز مسجد کے قریب کمہار باڑہ میں منعقد کیا گیا جس میں مفتی رحمت اللہ اور مولانا سلیم اللہ ندوی کا خطاب ہوا، اپنے خطاب میں ان علمائے کرام نے اسلام میں خواتین کے بلند مقام اور ان کے حقوق اور ذمہ داریوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ خواتین کے حقوق کا تحفظ شریعت اسلامی کی اولین ترجیح ہے۔ آخر میں مولانا محمدعمرین محفوظ رحمانی نے خواتین سے خطاب کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ شرم وحیا ایمان کاحصہ ہے اور اپنی عفت و عصمت کی حفاظت خواتین کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے۔ مولانا نے نمازوں کی پابندی کے ساتھ ادائیگی کی تاکید کی اور اپنے گھریلو اور معاشرتی نظام کو خوبصورت بنانے پر زور دیا، موصوف نے خواتین کو اصلاح معاشرہ کمیٹی کے پلیٹ فارم سے اصلاحی کوششوں کوانجام دینے کی بھی دعوت دی۔


عصر کے بعد مولانا محمدعمرین محفوظ رحمانی نے سرکردہ افراد سے خصوصی ملاقات کی اور اصلاح معاشرہ کمیٹی کے سلسلے میں مشورہ بھی کیا، تیسرا پروگرام مغرب کے بعد مسجد عمر آزاد نگرمیں ایک عمومی اجلاس کی شکل میں منعقد ہوا، اس جلسے کے آغاز میں مفتی رحمت اللہ کی تقریر ہوئی جس میں انہوں نے کہا کہ ہماری کامیابی اور سرفرازی شرعی احکام کو بجا لانے میں ہے۔ اس لیے مسلمان زندگی کے تمام شعبوں میں دین پرعمل کرنے کا مزاج پیدا کریں۔ آخر میں مولانا محمدعمرین محفوظ رحمانی کا کلیدی خطاب ہوا، جس میں موصوف نے نکاح کو آسان بنانے کی تاکید کی، انہوں نے مسلم نوجوانوں میں بڑھ رہی بے راہ روی اور مسلم بچیوں میں پھیلتے ہوئے ارتداد کے اسباب اور ان کے حل پر تفصیل کے ساتھ روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مسلمان اپنے بچوں کی دینی تعلیم وتربیت کی فکر کریں اور اپنے اور اپنی نسلوں کے دین و ایمان کے تحفظ کے لیے جدوجہد کریں۔

مولانا نے اپنے خطاب میں آل انڈیا مسلم پر سنل لابورڈ سے حاضرین کو متعارف کرایا اور ان کو اصلاح معاشرہ کی کوششوں کاحصہ بننے کی ترغیب دی، اس اجلاس میں کثیرتعداد میں لوگوں نے شرکت کی جس کی وجہ سے مسجد تنگ ہوگئی۔ مولانا موصوف کی دعا پر اجلاس کا اختتام ہوا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ کھرگون اور اس کے اطراف و اکناف اور قریبی اضلاع کے علماء، ائمہ اور خواص نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے پیغام کو سماعت کیا اور اپنے اپنے علاقوں میں اصلاح معاشرہ کی جدوجہد کو تیز کرنے کا عزم کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔