موبائل میں ’سنچار ساتھی‘ ایپ ایکٹیویٹ کرنا لازمی نہیں، آپ چاہیں تو ڈیلیٹ کر سکتے ہیں: جیوترادتیہ سندھیا

مرکزی وزیر جیوترادتیہ سندھیا کے مطابق حکومت کی ذمہ داری ہے کہ یہ ایپ لوگوں تک پہنچایا جائے، کیونکہ اس کا مقصد شہریوں کو دھوکہ دہی، آن لائن فراڈ اور سائبر جرائم سے بچانا ہے۔

جیوترادتیہ سندھیا، تصویر آئی اے این ایس
i
user

قومی آواز بیورو

موبائل ایپ ’سنچار ساتھی‘ سے متعلق جاری تنازعہ کے درمیان مرکزی وزیر برائے ٹیلی مواصلات جیوترادتیہ سندھیا نے وضاحت پیش کی ہے کہ اگر آپ ’سنچار ساتھی‘ کا استعمال نہیں کرنا چاہتے تو بلاجھجک اسے ڈیلیٹ کر سکتے ہیں۔ انھوں نے میڈیا اہلکاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس ایپ کے ذریعہ نہ تو کسی کی جاسوسی کی جائے گی اور نہ ہی کال مانیٹرنگ ہوگی۔

دراصل اپوزیشن لیڈران کے ذریعہ ’سنچار ساتھی‘ ایپ کی لازمیت کے خلاف آواز اٹھائے جانے کے بعد میڈیا اہلکاروں نے جیوترادتیہ سندھیا سے اس معاملے میں سوال کیا۔ جواب میں سندھیا نے کہا کہ ’’اگر آپ ایپ استعمال کرنا چاہتے ہیں تو اسے ایکٹیویٹ کریں، اگر استعمال نہیں کرنا چاہتے تو ایکٹیویٹ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس ایپ کو موبائل میں ایکٹیویٹ کرنا لازمی نہیں ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’آپ چاہیں تو اس ایپ کو فون سے ڈیلیٹ بھی کر سکتے ہیں۔‘‘


جیوترادتیہ سندھیا نے مختصراً ’سنچار ساتھی‘ ایپ کے فوائد کا تذکرہ بھی میڈیا اہلکاروں کے سامنے کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’حکومت کی ذمہ داری ہے کہ یہ ایپ لوگوں تک پہنچایا جائے، کیونکہ اس کا مقصد شہریوں کو دھوکہ دہی، آن لائن فراڈ اور سائبر جرائم سے بچانا ہے۔‘‘ ان کا کہنا ہے کہ عوام میں ’سنچار ساتھی‘ سے متعلق گمراہی پھیلائی جا رہی ہے۔ سچائی یہی ہے کہ ایپ عوام کو فائدہ پہنچانے کے لیے موبائل میں دیا جا رہا ہے، اگر اسے استعمال نہیں کرنا چاہتے ہیں تو ایکٹیویٹ کرنے کی ضرورت ہی نہیں ہے۔

قابل ذکر ہے کہ کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے نئے موبائل ہینڈ سیٹ میں ’سنچار ساتھی‘ ایپ پہلے سے ہی دستیاب کرائے جانے سے متعلق محکمہ ٹیلی مواصلات کی ہدایت پر اپنی سخت ناراضگی ظاہر کی۔ انھوں نے آج اپنے ایک بیان میں الزام عائد کیا کہ یہ ایک جاسوسی ایپ ہے اور حکومت ملک کو تاناشاہی میں بدلنے کی کوشش کر رہی ہے۔ محکمہ ٹیلی مواصلات نے موبائل ہینڈ سیٹ مینوفیکچرنگ کرنے والوں اور درآمد کنندگان کو یہ یقینی بنانے کی ہدایت دی ہے کہ سبھی نئے موبائل میں دھوکہ دہی کی خبر دینے والا ایپ ’سنچار ساتھی‘ پہلے سے موجود ہونا چاہیے۔


پرینکا گاندھی نے پارلیمنٹ احاطہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’سنچار ساتھی ایک جاسوسی ایپ ہے اور واضح طور سے یہ مضحکہ خیز ہے۔ شہریوں کو رازداری کا حق حاصل ہے۔ ہر کسی کو رازداری کا یہ حق ہونا چاہیے کہ وہ حکومت کی نگرانی کے بغیر گھر والوں اور دوستوں کو پیغام بھیج سکے۔‘‘ انھوں نے دعویٰ کیا کہ ’’یہ صرف ٹیلی فون میں تاک جھانک کرنا نہیں ہے۔ وہ (حکومت کے لوگ) اس ملک کو ہر طریقے سے تاناشاہی میں بدل رہے ہیں۔‘‘کانگریس لیڈر نے یہ بھی کہا کہ ’’پارلیمنٹ نہیں چل رہی ہے، کیونکہ حکومت کسی بھی موضوع پر بحث کرنے سے انکار کر رہی ہے۔ اپوزیشن پر الزام عائد کرنا بہت آسان ہے، لیکن وہ کسی بھی چیز پر بحث نہیں ہونے دے رہے ہیں اور یہ جمہوریت نہیں ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔