بیماری کو چھپانا جرم اور غیر شرعی کام: دار الافتاء فرنگی محل

اس سوال کے جواب میں کہ کورونا کی زد میں آنے والا شخص بیماری کو چھپائے کیا یہ صحیح ہے، دارالافتاء کی طرف سے مولانا خالد رشید فرنگی محلی سمیت دیگر علماء نے فتویٰ جاری کیا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: معروف عالم دین اور عیدگاہ کے امام مولانا خالد رشید فرنگی محلی سمیت دار الافتاء فرنگی محل لکھنؤ کی جانب سے دنیا بھر میں کورونا وائرس کے پھیلنے سے متعلق فتویٰ جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی جانچ اور علاج ہر ایک کے لئے اہم ہے اور اس بیماری کو چھپانا جرم ہے۔

اس سوال کے جواب میں کہ کورونا وائرس کی زد میں آنے والا شخص اپنی بیماری کو چھپائے کیا یہ صحیح ہے؟ دار الافتاء فرنگی محل کی طرف سے مولانا خالد رشید فرنگی محلی، مولانا نصر اللہ، مولانا نعیم الرحمن اور مولانا محمد مشتاق نے فتویٰ جاری کیا۔

مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے اپنے بیان میں کہا کہ کورونا وائرس کے شکار افراد کو اپنا ٹیسٹ کروانا چاہیئے اور علاج بھی ضروری ہے۔ اسلام میں کسی ایک انسان کی زندگی بچانا متعدد انسانوں کی جان بچانے کے مترادف ہے، اسے چھپانا بالکل جائز نہیں ہے۔ انہوں نے کہاک ہ اگر لوگ وبائی مرض پھیلنے کے دوران اپنا علاج اور ٹیسٹ نہیں کرواتے ہیں، تو یہ یہ غیر شرعی کام ہے، اس بیماری کو چھپانا جرم ہے۔


کہ حکومت نے اس کے لئے جو ہدایات جاری کی ہیں ان پر عمل کیا جانا چاہیئے۔ ڈاکٹر کے ذریعہ دیئے گئے مشوروے پر عمل کرنا بہت ضروری ہے۔ ہر انسان کو دوسرے کی جان بچانے کا فریضہ انجام دینا چاہئے۔ اسے چھپانا سنگین جرم ہے۔ اس میں اتحاد بہت اہم ہے۔ انہوں نے کہا خود کی اور دوسروں کی زندگی کو خطرے میں ڈالنا اسلام میں حرام ہے۔

دریں اثنا، علمائے دین کی جانب سے اپیل جاری کر کے کہا گیا کہ وہ اپنی نمازیں گھر پر رہ کر ہی ادا کرتے رہیں اور کورونا کے خلاف مہم میں متحد ہو کر اسے شکست دیں۔ جمعیۃ علماء ہند کے سربراہ مولانا ارشد مدنی کے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا، ’’تمام مسلمانوں سے اپیل ہے کہ حسب سابق اپنے گھروں پر ہی نماز ادا کریں۔‘‘

ارشد مدنی نے تمام ہندوستانیوں سے بھی اپیل کی ’’تمام ہندوستانیوں سے یہ اپیل ہے کہ وہ وزارتِ صحت اور حکموت ہند کی ہدایات پر عمل کریں تاکہ کورونا وائرس کو مکمل شکست دی جا سکے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔