’ثابت ہو گیا کہ بی جے پی ووٹ چوری میں شامل ہے‘، جموں و کشمیر میں کراس ووٹنگ پر نائب وزیر اعلیٰ سریندر چودھری کا بیان
سریندر چودھری نے کہا کہ ’’ہم سنتے تھے کہ بی جے پی ووٹ خریدتی اور چراتی ہے۔ جموں و کشمیر کے لوگ اس بات پر یقین نہیں کرتے تھے، لیکن اس بار یہ ثابت ہو گیا کہ بی جے پی واقعی ووٹ چوری میں شامل ہے۔‘‘

جموں و کشمیر کے نائب وزیر اعلیٰ سریندر چودھری نے ہفتہ کو بی جے پی پر ’ووٹ چوری‘ کا سنگین الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر سے بی جے پی نے راجیہ سبھا کی ایک سیٹ جیت لی، جس سے پارٹی پر عائد ’ووٹ چوری‘ کے الزامات صحیح ثابت ہوئے ہیں۔ دراصل جموں و کشمیر میں 4 راجیہ سبھا سیٹوں کے لیے ہوئے انتخاب میں غیر بی جے پی پارٹیوں کے درمیان کراس ووٹنگ کو لے کر الزام تراشی کا دور جاری ہے۔ ایسے میں نائب وزیر اعلیٰ کا بیان براہ راست مرکزی حکومت پر حملہ ہے۔
واضح رہے کہ جمعہ (24 اکتوبر) کو حکمراں جماعت نیشنل کانفرنس نے راجیہ سبھا کی 3 سیٹیں جیتیں، جبکہ بی جے پی مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر میں ہوئے پہلے راجیہ سبھا انتخاب میں ایک سیٹ جیتنے میں کامیاب رہی۔ ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’ہم سنتے تھے کہ بی جے پی ووٹ خریدتی اور چراتی ہے۔ جموں و کشمیر کے لوگ اس بات پر یقین نہیں کرتے تھے، لیکن اس بار یہ ثابت ہو گیا ہے کہ بی جے پی واقعی ووٹ چوری میں شامل ہے۔‘‘
جموں و کشمیر کے نائب وزیر اعلیٰ نے اودھم پور ضلع میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کہا کہ ’’میں یہ نہیں بتاؤں گا کہ انہوں نے یہ کیسے کیا، اس میں پیسہ لگا یا نہیں، لیکن جو بھی ہوا، انہوں نے کچھ ووٹ مینج کر لیا۔‘‘ اپوزیشن پارٹیاں خاص طور سے کانگریس الزام عائد کر رہی ہے کہ انتخاب میں جیت حاصل کرنے کے لیے بی جے پی اور الیکشن کمیشن نے ’ووٹ چرانے‘ کے لیے ملی بھگت کی ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ بی جے پی کے پاس صرف 28 اراکین تھے، لیکن ان کے امیدوار کو 32 ووٹ ملے۔ انہیں 4 اضافی ووٹ کہاں سے ملے؟ یہ لالی پاپ پارٹی ہمیں تہذیب اور اصولوں کا سبق سکھاتی ہے، لیکن انہیں تہذیب اور اصولوں کا سبق ہم سے سیکھنا چاہیے۔
سریندر چودھری کا یہ بھی کہنا ہے کہ نیشنل کانفرنس نے پیسے کے بدلے ووٹ نہیں دیے یا کوئی اور وعدہ نہیں کیا۔ وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ شروع سے کہہ رہے ہیں کہ بی جے پی ’ہارس-ٹریڈنگ‘ کرنے جا رہی ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی نے ہارس-ٹریڈنگ کی ہے، جو ثابت ہو گیا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ راجیہ سبھا انتخاب میں نیشنل کانفرنس کے کسی بھی رکن اسمبلی نے بی جے پی امیدوار کے حق میں کراس ووٹنگ نہیں کی ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ کے مطابق ہم حکومت چھوڑ سکتے ہیں، لیکن بی جے پی کے ساتھ اتحاد نہیں کر سکتے ہیں۔ ہمیں چاروں سیٹیں جیتنی تھیں، لیکن ہم ایک سیٹ ہار گئے، کیونکہ کچھ غداروں نے حمایت کا بھروسہ دلانے کے بعد ہمیں دھوکہ دے دیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔