’اِسرو‘ کا بڑا کارنامہ، فیوئل سیل تکنیک کا کیا کامیاب تجربہ، آئیے جانیں اس کی خوبی

ہندوستانی خلائی ایجنسی ’اِسرو‘ نے جمعہ کو خلا میں 100 واٹ زمرہ کے پالیمر الیکٹرولائٹ ممبرین فیوئل سیل پر مبنی پاور سسٹم کا کامیاب تجربہ کیا جو ہندوستان کے لیے کئی معنوں اہم ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر @isro</p></div>

تصویر @isro

user

قومی آوازبیورو

ہندوستانی خلائی ایجنسی ’اِسرو‘ نے آج ایک بڑی کامیابی حاصل کر لی۔ دراصل اِسرو نے جمعہ کو فیوئل سیل تکنیک کا کامیاب تجربہ کیا۔ اسرو کے مستقبل کے مشن اور ڈاٹا اکٹھا کرنے کے لحاظ سے یہ فیوئل سیل تکنیک بے حد اہم ہے۔ اس تکنیک کی مدد سے ایندھن ریچارج کیا جا سکتا ہے اور اس سے کوئی اخراج بھی نہیں ہوتا۔ خلاء میں توانائی کی ضرورتوں کو پورا کرنے اور پینے کے پانی کے لیے یہ تکنیک سب سے معقول ہے۔

اِسرو کے ذریعہ جمعہ کو خلاء میں 100 واٹ زمرہ کے پالیمر الیکٹرولائٹ ممبرین فیوئل سیل پر مبنی پاور سسٹم (ایف سی پی ایس) کا کامیاب تجربہ کئی معنوں میں اہمیت کا حامل ہے۔ اس تجربہ کے دوران ہائیڈروجن اور آکسیجن گیس کی مدد سے ہائی پریشر ویسل میں 180 واٹ توانائی پیدا کی گئی۔ اِسرو نے بتایا کہ فیوئل سیل تکنیک کی مدد سے ہائیڈروجن اور آکسیجن گیس سے توانائی تو پیدا کی ہی گئی، ساتھ ہی اس سے پینے کا پانی حاصل ہوا اور کوئی اخراج بھی نہیں ہوا۔


اس تجربہ کا مقصد خلاء میں تکنیک کا تجربہ کرنا، ڈاٹا اکٹھا کرنا اور اس ڈاٹا کی مدد سے مستقبل کی خلائی مہموں کے ڈیزائن میں فیوئل سیل تکنیک کو لے کر ضروری تبدیلی کرنا ہے۔ فیوئل سیل تکنیک ایک الیکٹرک جنریٹر ہے جو الیکٹروکیمیکل اصول پر کام کرتا ہے۔ خاص کر گگن یان مشن میں جب ہندوستانی خلائی مسافر خلاء میں رہ کر کئی دنوں تک ٹیسٹنگ کریں گے تو اس حالت میں فیوئل سیل تکنیک کی مدد سے ہی الیکٹرک پاور، پینے کا پانی اور توانائی پیدا کی جائے گی۔

فیوئل سیل تکنیک کے فوائد کو دیکھتے ہوئے ہی اب گاڑیوں میں بھی بیٹریز کی جگہ اسی تکنیک کا استعمال کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس سے نہ صرف روایتی انجنوں کو جلد ریچارج کیا جا سکے گا، بلکہ اس سے گاڑیوں سے ہونے والے اخراج پر بھی بہت حد تک قابو پایا جا سکے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔