غزہ پر اسرائیلی حملے میں 235 فلسطینی جاں بحق، جنگ بندی کے بعد سب سے بڑی بمباری

غزہ میں اسرائیل کے فضائی حملے کے دوران 235 فلسطینی جان بحق ہو گئے۔ یہ جنگ بندی کے بعد کا سب سے بڑا حملہ ہے۔ حماس نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے قیدیوں کی زندگیوں کو خطرے میں قرار دیا

<div class="paragraphs"><p>غزہ پر حملے کی فائل تصویر</p></div>

غزہ پر حملے کی فائل تصویر

user

قومی آواز بیورو

غزہ: اسرائیل نے غزہ میں منگل کو علی الصبح حماس کے ٹھکانوں پر شدید فضائی حملے کیے، جس میں کم از کم 235 فلسطینی جاں بحق ہو گئے۔ جنگ بندی کے بعد یہ غزہ پر اسرائیل کا سب سے بڑا حملہ ہے، جس میں متعدد بچوں کی بھی جانیں گئیں۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی میں پیش رفت نہ ہونے کے سبب انہوں نے کارروائی کا حکم دیا۔

عینی شاہدین کے مطابق حملے میں رہائشی عمارتیں، اسکول اور طبی مراکز نشانہ بنے، جس سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔ فلسطینی صحت حکام کے مطابق ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

اسرائیلی فوج نے بیان میں کہا ہے کہ وہ حماس کے کمانڈروں اور ان کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتے ہوئے فوجی آپریشن جاری رکھے گی۔ فوج کے مطابق حملے جاری رہیں گے اور زمینی کارروائی کے امکانات کو بھی مسترد نہیں کیا جا سکتا۔


ادھر، حماس نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی جارحیت سے ان کے قبضے میں موجود اسرائیلی قیدیوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔

گزشتہ 17 ماہ کے دوران جاری تنازعے میں غزہ میں اب تک 48,000 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، جبکہ پورا علاقہ تباہی کا منظر پیش کر رہا ہے۔ اقوام متحدہ سمیت عالمی ادارے اسرائیل سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں، تاہم اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ حماس کے خلاف کارروائی جاری رکھے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔