غیر ملکی سفیر کو پاکستان کا خفیہ راز بتا رہا تھا اسلام آباد کا سپاہی، ہوا گرفتار

ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی برانچ نے اسلام آباد پولیس کے ایک اے ایس آئی کو غیر ملکی سفیر کے ساتھ حساس جانکاری شیئر کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔

گرفتار، تصویر آئی اے این ایس
گرفتار، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

پاکستان فیڈرل جانچ ایجنسی (ایف آئی اے) کے انسداد دہشت گردی برانچ نے اسلام آباد پولیس کے ایک اسسٹنٹ سب انسکٹر (اے ایس آئی) کو ایک غیر ملکی سفیر کے ساتھ حساس جانکاری شیئر کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ ’ڈان‘ میں شائع ایک رپورٹ میں اس کی جانکاری دی گئی ہے۔ اے ایس آئی کو گولرا تھانہ میں تعینات کیا گیا تھا اور شبہ کی بنیاد پر اس پر نظر رکھی جا رہی تھی۔

ایجنسی کو یہ جانکاری ملنے کے بعد گرفتاری ہوئی تھی کہ اے ایس آئی جناح ایوینیو پر میٹرو بس اسٹیشن پر ایک غیر ملکی سفیر/ایجنٹ سے ملاقات کرے گا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایجنسی کو آگے بتایا گیا کہ اے ایس آئی سفیر کے ساتھ خفیہ اطلاعات اور دستاویزات شیئر کرے گا جو ملک کے مفاد کے خلاف ہے۔


جواب میں ایف آئی اے انسداد دہشت گردی وِنگ پولیس اسٹیشن کے افسران کی ایک ٹیم کی تشکیل کی گئی تھی۔ جب افسر موقع پر پہنچے تو انھیں اطلاع ملی کہ غیر ملکی سفیر نے اے ایس آئی کو سیاہ رنگ کے شیشے والی کار میں بٹھا لیا ہے۔

ٹیم نے اسی علاقے میں انتظار کیا اور کچھ دیر بعد کار واپس لوٹی اور اے ایس آئی کو وہیں اتار دیا جس کے بعد اسے حراست میں لے لیا گیا۔ اس کے پاس سے دو موبائل فون، ایک بٹوا، 50 ہزار روپے کا ایک لفافہ اور یو ایس بی برآمد کی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جب اس سے پوچھا گیا تو وہ سفیر کے ساتھ اپنی ملاقات کو لے کر اطمینان بخش جواب دینے میں ناکام رہا۔


افسران نے بتایا کہ اے ایس آئی نے انکشاف کیا کہ وہ خفیہ اطلاع اور دستاویز مہیا کرانے کے لیے غیر ملکی سفیر سے پیسے لے رہا تھا۔ اسلام آباد پولیس کے ایک ترجمان نے ایک پریس ریلیز میں تصدیق کی کہ ایف آئی اے نے اے ایس آئی کو شبہات کی بنیاد پر حراست میں لیا ہے اور جانچ شروع کر دی ہے۔ ایف آئی اے نے پولیس کو یقین دلایا کہ وہ جانچ کے دوران سبھی قانونی ضرورتوں کو پورا کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ پولیس نے جانچ کے دوران ایف آئی اے کو بھی مکمل تعاون دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔