’اسکون‘ تنظیم سب سے بڑی دھوکہ باز، قصائی کے ہاتھ فروخت کرتی ہے گائے، مینکا گاندھی کا الزام

بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ مینکا گاندھی نے اسکون پر سنسنی خیز الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسکون ملک میں سب سے بڑی دھوکہ باز ہے کیونکہ وہ اپنی گئوشالاؤں سے گائے قصابوں کو فروخت کرتی ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ مینکا گاندھی نے انٹرنیشنل سوسائٹی فار کرشنا کانشائسنس (اسکون) پر سنسنی خیز الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اسکون ملک میں سب سے بڑی دھوکہ باز ہے کیونکہ وہ اپنی گئوشالاؤں سے گائے قصابوں کو فروخت کرتی ہے۔ اسکون نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ کے الزامات کو بے معنی اور جھوٹا قرار دیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ سابق مرکزی وزیر مینکا گاندھی جانوروں کے تحفظ کے معاملے پر سوشل میڈیا پر مسلسل آواز اٹھاتی رہتی ہیں۔ وائرل ہونے والے ایک ویڈیو میں وہ یہ کہتے ہوئے سنائی دے رہی ہیں کہ اسکون ملک کی سب سے بڑی دھوکہ باز ہے۔ اسے گائے کی پناہ گاہوں کی دیکھ بھال کے نام پر وسیع اراضی سمیت حکومت سے فوائد حاصل ہوتے ہیں لیکن وہ گئو شالاؤں سے گائیوں کو قصابوں کے ہاتھ فروخت کرتی ہے۔


مینکا گاندھی نے کہا ’’میں آندھرا پردیش میں اسکون کی اننت پور گوشالا گئی تھی، جہاں میں نے دیکھا کہ کوئی گائے ایسی نہیں جو دودھ دیتی نہ دیتی ہو یا بچھڑے کو جنم نہ دیتی ہو۔ پوری ڈیری میں ایک بھی سوکھی گائے نہیں تھی۔ ایک بھی بچھڑا نہیں تھا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ تمام کو فروخت کر دیا گیا۔ گاندھی نے کہا کہ اسکون اپنی تمام گائیں قصابوں کو فروخت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسکون کی جانب سے یہ دعوے کیے گئے ہیں کہ جتنا وہ کرتی ہے کوئی نہیں کرتا اور وہ سڑکوں پر 'ہرے رام ہرے کرشنا' گاتے ہیں۔ پھر وہ کہتے ہیں کہ ان کی ساری زندگی دودھ پر منحصر ہے لیکن شاید کسی نے اتنے مویشی قصابوں کو نہیں بیچے جتنے اس نے بیچے ہیں۔

وہیں، مینکا گاندھی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اسکون کے قومی ترجمان یودھشٹر گووندا داس نے کہا کہ ان کی مذہبی تنظیم نہ صرف ہندوستان بلکہ عالمی سطح پر گائیوں اور بیلوں کے تحفظ اور دیکھ بھال میں سب سے آگے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گائیوں اور بیلوں کی عمر بھر خدمت کی جاتی ہے اور قصابوں کو فروخت کرنے کا الزام سراسر غلط ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔