کیا وسندھرا راجے سیاست سے ریٹائرمنٹ لینے والی ہیں؟ بیٹے کی تقریر کی تعریف کے بعد دیا اشارہ

راجستھان کی سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے سندھیا نے ہفتہ کو اپنا پرچہ نامزدگی داخل کرنے سے پہلے جھالاواڑ میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کیا، جہاں انہوں نے سیاست سے اپنی سبکدوشی کا اشارہ دیا

وسندھرا راجے، تصویر آئی اے این ایس
وسندھرا راجے، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

جے پور: راجستھان سمیت ملک کی پانچ ریاستوں میں انتخابات کے اعلان کے بعد انتخابی مہم زوروں پر ہے۔ دریں اثنا، تجربہ کار بی جے پی رہنما اور سابق وزیر اعلی وسندھرا راجے سندھیا نے سیاست کو خیرباد کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ خیال رہے کہ وسندھرا راجے کے حامی بی جے پی پر زور دے رہے ہیں کہ انہیں وزیر اعلیٰ کے عہدے کا چہرہ قرار دیا جائے، تاہم پارٹی نے ایسا نہیں کیا ہے۔

ان کے بیٹے دشینت سنگھ نے جھالاواڑ میں انتخابی مہم سے خطاب کیا۔ وسندھرا اس سے اتنی پرجوش ہوئیں کہ انہوں نے اپنے خطاب کے دوران اہم اشارہ دیا۔ راجے نے کہا، ’’اپنے بیٹے کی بات سن کر، مجھے لگتا ہے کہ مجھے اب ریٹائرمنٹ لے لینی چاہیے۔ آپ سب نے اس کی اتنی اچھی تربیت کی ہے کہ مجھے اسے مزید آ گے بڑھانے کی ضرورت نہیں ہے۔ تمام ارکان اسمبلی یہاں موجود ہیں اور مجھے لگتا ہے کہ ان پر نظر رکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ کیونکہ وہ اپنے طور پر عوام کے لیے کام کریں گے۔‘‘


وسندھرا راجے کے بیٹے دشینت سنگھ جھالاواڑ باراں لوک سبھا سیٹ سے رکن پارلیمنٹ ہیں۔ پانچ بار ایم پی اور چار بار ایم ایل اے رہنے والی وسندھرا کو چیف منسٹر کا چہرہ قرار دینے کا مسلسل مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ تاہم بی جے پی نے ایسا نہیں کیا جس کے بعد ان کے کردار پر کئی سوالات اٹھ رہے ہیں۔

جمعہ (3 نومبر) کو ہونے والی میٹنگ میں تین دہائیوں میں فیلڈ میں کیے گئے کاموں کا حساب پیش کرنے کے بعد انہوں نے کہا، ’’اپنے بیٹے کی بات سننے کے بعد اب مجھے لگتا ہے کہ میں ریٹائرمنٹ لے سکتی ہوں، پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔‘‘

اس کے بعد ریاست میں اقتدار کی تبدیلی کا مطالبہ کرتے ہوئے وسندھرا راجے نے کہا کہ کانگریس حکومت میں بہت زیادہ بدعنوانی ہوئی، سوالیہ پرچے لیک ہوئے۔ اگر راجستھان کو دوبارہ ملک کی نمبر ایک ریاست بنانا ہے تو بی جے پی کو اقتدار میں لانا ہوگا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ راجستھان میں 25 نومبر کو ووٹنگ ہے اور گنتی 3 دسمبر کو ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔