مرکزی حکومت کے غیر ذمہ دارانہ فیصلوں کی وجہ سے محصولات وصولی میں کمی آئی: گہلوت

گہلوت نے کہا کہ رواں مالی سال میں تقریباً 7 ہزار 348 کروڑ روپیے کم ملنے کے امکانات ہیں۔ لہٰذا اب اس کے پیش نظر کام کی ترجیحات نئے سرے سے طے کرنا ضروری ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

جےپور: راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا ہے کہ ملک کی کمزور ہوتی معیشت، اشیاء اور خدمات (جی ایس ٹی) سمیت مرکزی حکومت کے دیگر غیرذمہ دارانہ فیصلوں کی وجہ سے محصولات میں کمی آئی ہے اور جس کا اثر راجستھان پر بھی پڑا ہے۔ گہلوت نے گزشتہ رات وزیراعلیٰ کے دفتر میں مالیاتی محکمہ کی جائزہ میٹنگ کے بعد ٹوئٹ کرکے مذکورہ بالا اظہار خیال کیا۔

گہلوت نے کہا کہ مالی سال 2018۔19 کے لیے راجستھان کو مرکز سے تقریباً 5 ہزار 600 کروڑ روپیے کم ملے تھے اور رواں مالی سال میں تقریباً 7 ہزار 348 کروڑ روپیے کم ملنے کے امکانات ہیں۔ لہٰذا اب اس کے پیش نظر کام کی ترجیحات نئے سرے سے طے کرنا ضروری ہے۔


رواں مالی سال میں ریاست کونہ صرف مرکزی ٹیکس سے ملنے والی رقم میں تقریباً 4 ہزار 172 کروڑ روپیے بلکہ مختلف مرکزی تعاون سے چلنے والی اسکیموں کے گرانٹ میں تقریباً 3 ہزار 176 کروڑ روپیے کی تخفیف ممکن ہے۔

انہوں نےمیٹنگ میں افسران کو ہدایات دیں کہ مرکز سے حاصل ہونے والے ٹیکسوں کی رقم، گرانٹ میں کمی کو دیکھتے ہوئے ریاست میں ترقیاتی کاموں کی ترجیحات پر دوبارہ غوروخوض کیا جائے اور ریاست کے اپنے وسائل سے محصولات وصولی بڑھانے پر بھی زور دیا جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 06 Nov 2019, 8:57 PM
/* */