اسپائس جیٹ ٹربولنس حادثہ: عملے کے ممبران کو تحقیقات مکمل ہونے تک ڈیوٹی سے ہٹا یا، دو مسافر آئی سی یو میں

اسپائس جیٹ کے اس طیارے میں کل 195 افراد سوار تھے جن میں 2 پائلٹ اور 4 کیبن کریو ممبر بھی شامل تھے۔ طیارہ نےیکم مئی کی شام 5:13 بجے ممبئی سے اڑان بھری تھی۔

علامتی تصویر بشکریہ ویکیپیڈیا
علامتی تصویر بشکریہ ویکیپیڈیا
user

قومی آوازبیورو

یکم مئی کواسپائس جیٹ کا طیارہ SG-945 ممبئی سے مغربی بنگال کے درگاپور جاتے ہوئے قاضی نذر الاسلام ہوائی اڈے پر اترنے سے عین قبل خطرناک ہنگامہ کا شکار ہوا۔اس حادثے میں اوپر کیبن میں رکھے سامان گرنے لگے جس کی وجہ سے تقریباً 40 مسافر زخمی ہو گئے۔ ڈی جی سی اے نے اس طیارے کی فوری جانچ کے بعد اپنی ایک رپورٹ میں اس واقعہ کی تفصیلات جاری کی ہیں۔ اس طیارے میں کل 195 افراد سوار تھے۔ جس میں 2 پائلٹ اور 4 کیبن کریو ممبر بھی شامل تھے۔ اس طیارہ نےیکم مئی کی شام 5:13 بجے ممبئی سے اڑان بھری تھی۔ معائنہ کے بعد اس سپائس جیٹ طیارے کو کولکتہ میں رکھا گیا ہے۔

قاضی نذر الاسلام ہوائی اڈے پر لینڈنگ کے دوران طیارے نے ہنگامہ خیزی کے کئی شدید جھٹکے محسوس کئے۔ اس دوران طیارے کے آٹو پائلٹ نے دو منٹ تک کام کرنا بند کردیا تھا جس کی وجہ سے اسے مینولی طور پر اڑایا گیا۔ درگاپور اے ٹی سی کو طیارے سے مطلع کیا گیا کہ کچھ مسافر ہنگامہ کی وجہ سے زخمی ہوئے ہیں اور انہیں لینڈنگ کے بعد طبی امداد کی ضرورت ہوگی۔


ڈی جی سی اے کے مطابق جو اہم چیزیں خطرناک ہنگامہ کے دوران ہوئیں اس میں 14 مسافر اور 3 کیبن کریو زخمی ہوئے۔ یہ چوٹیں سر پر، ریڑھ کی ہڈی پر، کندھے پر، ماتھے پر اور چہرے پر آئی ہیں۔ اس وقت ان میں سے 3 مسافر ہسپتال میں داخل ہیں۔ ان میں سے 2 مسافر درگاپور کے آئی سی یو میں داخل ہیں۔ ان مسافروں میں سے ایک کو سر میں چوٹ لگنے کی وجہ سے ڈائمنڈ اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے اور دوسرے مسافر کو ریڑھ کی ہڈی میں چوٹ لگنے کی وجہ سے مشن اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ واضح رہے حادثہ کے دوران آکسیجن پینل کھولے گئے اور آکسیجن ماسک استعمال کے لیے نیچے گر گئے تھے۔

اس حادثہ کی وجہ سے ڈی جی سی اے نے جو قدم اٹھائے ہیں ان میں یہ کہ تحقیقات مکمل ہونے تک طیارے کے عملے کے تمام ارکان کو ڈیوٹی سے ہٹا دیا گیا ہے اور ڈی جی سی اے اس طیارے کی تفصیلی تحقیقات کر رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔