شہریت ترمیمی قانون: آسام میں 10 دن بعد انٹرنیٹ سروس بحال، احتجاج جاری

حکومت نے سبھی انٹرنیٹ کمپنیوں کو 17 دسمبر کو براڈ بینڈ سروس بحال کرنے کی اجازت دی تھی لیکن اس کے بعد بھی سروس معطل رہی۔ حالانکہ آسام کے مختلف حصوں میں اس قانون کے خلاف احتجاجی مظاہرہ جاری ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

گوہاٹی: آسام میں موبائل انٹرنیٹ سروس 10 دن تک بند رہنے کےبعد جمعہ کی صبح 9 بجے بحال کردی گئی۔ شہریت ترمیمی قانون (سی اےاے) کے خلاف احتجاجی مظاہرے کے دوران تشدد بھڑکنے کے بعد 11 دسمبرکو یہاں انٹرنیٹ سروس ملتوی کردی گئی تھی۔

گوہاٹی ہائی کورٹ نے جمعرات کو اس سلسلے میں ریاست کو ہدایت دیتے ہوئے کل شام پانچ بجے تک موبائل انٹرنیٹ خدمات بحال کرنے کا حکم دیا تھا لیکن ریاستی حکومت نے آج صبح انٹرنیٹ سروس بحال کرنے کا حکم دیا تھا لیکن ریاستی حکومت نے آج صبح انٹرنیٹ سروس بحال کی۔


حکومت نے سبھی انٹرنیٹ کمپنیوں کو 17 دسمبر کو براڈ بینڈ سروس بحال کرنے کی اجازت دی تھی لیکن اس کے بعد بھی سروس معطل رہی۔ آسام کے مختلف حصوں میں اس قانون کے خلاف احتجاجی مظاہرہ جاری ہیں۔ دراصل نئے شہرت قانون میں 31 دسمبر 2014 سے پہلے بنگلہ دیش، افغانستان اور پاکستان سے بغیر کسی قانونی دستاویز کے آئے ہندوؤں، پارسی، جین، بودھ اور عیسائیوں کو شہریت دینے کا التزام ہے۔

شمال مشرقی ریاستوں میں خصوصاً آسام اور تریپورہ کے لوگ اس قانون کو واپس لئے جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں کیونکہ انہیں اس بات کا ڈر ہے کہ اس سے پڑوسی ملک بنگلہ دیش سے آئے غیر مسلم لوگوں کی تعداد وہاں کافی بڑھ جائےگی۔


یاد رہے شہریت ترمیمی قانون پاس ہونے کے بعد وہاں احتجاجی مظاہرہ شروع ہوگئے تھے، اسی کو دیکھتے ہوئے ریاست کے 10 اضلاع میں انٹرنیٹ خدمات اگلے حکم تک ملتوی کر دی گئی تھیں۔ وہیں ریاست کے 11 اضلاع میں تعلیمی ادارے 22 دسمبر تک کے لئے بند کر دیئے گئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */