ایف سی آر اے تجدید میں تاخیر پر رکے گی غیرملکی فنڈنگ، غیر سرکاری تنظیموں کو وزارت داخلہ کی سخت ہدایت
وزارت داخلہ نے ہدایت دی ہے کہ غیر ملکی فنڈنگ لینے والی غیر سرکاری تنظیمیں ایف سی آر اے رجسٹریشن کی تجدید کی درخواست مدت ختم ہونے سے کم از کم 4 ماہ پہلے جمع کریں، ورنہ فنڈنگ رک سکتی ہے

نئی دہلی: مرکزی حکومت نے تمام غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) کو سخت ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایف سی آر اے یعنی فارن کنٹری بیوشن (ریگولیشن) ایکٹ کے رجسٹریشن کی تجدید کے لیے مقررہ میعاد ختم ہونے کی تاریخ سے کم از کم 4 ماہ قبل درخواستیں جمع کرائیں۔ وزارت کا موقف ہے کہ درخواستوں کی بر وقت کارروائی کو یقینی بنانے اور تنظیموں کی سرگرمیوں میں کسی قسم کی رکاوٹ سے بچنے کے لیے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔
مرکزی وزارت داخلہ نے ایک عوامی نوٹس میں بتایا ہے کہ ایف سی آر اے 2010 کی شق 16(1) کے مطابق دفعہ 12 کے تحت سرٹیفکیٹ حاصل کرنے والی ہر تنظیم کو اپنے سرٹیفکیٹ کی میعاد ختم ہونے کی تاریخ سے 6 ماہ قبل تجدید کے لیے درخواست دینی ہوگی۔ قانون کے مطابق مرکزی حکومت کو تجدید کی درخواست حاصل ہونے کی تاریخ سے 90 دنوں کے اندر سرٹیفکیٹ کی تجدید کرنا چاہئے۔
وزارت داخلہ نے دعویٰ کیا ہے کہ کئی تنظیمیں اپنے سرٹیفکیٹ کی میعاد ختم ہونے سے 90 دن سے بھی کم عرصہ قبل تجدید کی درخواستیں جمع کراتی ہیں، جس کی وجہ سے درخواستوں کی جانچ اور سکیورٹی ایجنسیوں سے ضروری معلومات حاصل کرنے کے لیے کافی وقت نہیں مل پاتا ہے۔ نتیجے کے طور پر سرٹیفکیٹ کی میعاد ختم ہونے پر یہ از خود ختم مانا جاتا ہے اور تجدید کی درخواست زیر التواء رہنے پر تنظیمیں غیر ملکی فنڈنگ حاصل یا استعمال نہیں کر پاتیں۔
منگل کے روز جاری اپنے نوٹس میں وزارت داخلہ نے تمام غیر سرکاری تنظیموں کو سخت ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے ایف سی آر اے رجسٹریشن کی تجدید کے لیے وقت سے پہلے اور کسی بھی حالت میں سرٹیفکیٹ کی میعاد ختم ہونے کی تاریخ سے کم از کم چار ماہ پہلے درخواست جمع کریں تاکہ وقت پر درخواستوں کی جانچ اور تصفیہ میں آسانی ہوگی اور تنظیموں کی سرگرمیوں میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ہوگی۔
خیال رہے کہ فارن کنٹری بیوشن (ریگولیشن) ایکٹ، 2010 ہندوستان میں غیر ملکی فنڈنگ حاصل کرنے والی تنظیموں کو ریگولیٹ کرتا ہے۔ ایف سی آر اے کے ضوابط شفافیت اور جوابدہی یقینی بناتے ہیں کہ بیرون ملک سے حاصل ہونے والی رقم کا استعمال صرف منظور شدہ مقاصد کے لیے ہو اور قومی مفادات کے خلاف غلط استعمال نہ ہوں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔