انشورنس کمپنی پریمیم وصول کرنے کے بعد دعویٰ خارج نہیں کر سکتی: الٰہ آباد ہائی کورٹ
الٰہ آباد ہائی کورٹ کی بنچ نے کہا، ’’ حقائق کو چھپانے یا نہیں بتانے کی بنیاد پر معاہدہ کو نامنظور نہیں کیا جا سکتا۔ انشورنس کمپنی پوری جانچ کے بعد بیمہ کرتی ہے‘‘

الٰہ آباد ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
الٰہ آباد ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ کوئی انشورنس کمپنی پریمیم وصول کرنے کے بعد اس بنیاد پر دعویٰ خارج نہیں کر سکتی کہ پالیسی لیتے وقت ضروری حقائق نہیں بتائے گئے تھے۔ حقائق کو چھپانے یا نہیں بتانے کی بنیاد پر معاہدہ کو نامنظور نہیں کیا جا سکتا۔ انشورنس کمپنی پوری جانچ کے بعد بیمہ کرتی ہے۔
یہ تبصرہ جج شیخ بی شراف اور جج وپن چندر دیکشت کی بنچ نے کانپور رہائشی سنتوش کمار کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے کیا۔ بنچ نے ایل آئی سی کو ہدایت دی ہے کہ وہ بیمہ رقم کی ادائیگی کرے۔
عدالت نے کہا، ’’اگر کسی کالم کو چھوڑے جانے کے باوجود کمپنی اپنی پریمیم قبول کرتی ہے اور اس کے بعد پالیسی بانڈ جاری کرتی ہے تو وہ بعد کے مرحلے میں بیمہ ہولڈر کے دعوے کو نامنظور نہیں کر سکتی۔ بیمہ کرنے والے کی یہ ذمہ داری ہے کہ پالیسی کی تفصیلات کی تصدیق کرے۔
عرضی دہندہ کی اہلیہ میرا دیوی نے بھارتیہ جیون بیمہ نگم (ایل آئی سی) سے 15 لاکھ روپے کا انشورنس 16 اگست 2018 کو ایجنٹ کے توسط سے کرایا تھا، جس میں عرضی دہندہ نامزد شخص تھا۔ اس کی موت کے بعد شوہر (عرضی دہندہ) نے اہلیہ کی موت پر قابل ادا انشورنس کی رقم کی تفصیل کے لیے ایل آئی سی میں درخواست دی۔ حالانکہ دعوے کو اس بنیاد پر خارج کر دیا گیا کہ انشورنس ہولڈر نے متنازعہ پالیسی کے لیے درخواست کرتے وقت اپنی پچھلی پالیسی کے بارے میں کچھ جانکاری چھپائی تھی۔ چونکہ یہ چھپانے کا معاملہ تھا، اس لئے دعوے کو قابل ادا اعلان نہیں کیا گیا۔
عرضی دہندہ نے ایل آئی سی کانپور کے علاقائی منیجر کے سامنے ایک درخواست دائر کی، جنہوں نے بھی اسی بنیاد پر اس کا دعویٰ خارج کر دیا۔ اس کے بعد عرضی دہندہ نے اسسٹنٹ سکریٹری/ڈپٹی سکریٹری/ سکریٹری، بیمہ لوک پال، لکھنؤ سے رابطہ کیا، جنہوں نے بھی اسی بنیاد پر اس کا دعویٰ خارج کر دیا کہ شکایت بیمہ لوک پال ضابطہ، 2017 کے ضابطے کے مطابق نہیں تھی۔
اس کے بعد عرضی دہندہ نے اس بنیاد پر ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا کہ ان کے ایجنٹ کے مطابق پچھلی پالیسیوں کے بارے میں ایل آئی سی کو پتہ تھا اور اسے ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ عدالت نے تسلیم کیا کہ بیمہ لوک پال کے ذریعہ پاس حکم پوری طرح سے غیر واضح اور منمانا تھا۔ اس نے مانا کہ شکایت درج کرنے کی بھی شرائط عرضی دہندہ کے ذریعہ پوری کی گئی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔