آئین تحفظ کے لیے کام کرنے والے ادارے ہی آئین ختم کرنے پر آمادہ: ادت راج

ڈاکٹر ادت راج نے الزام لگایا کہ حکومت نجکاری کے ذریعہ ریزرویشن کو ختم کرکے ملک کے دلت پسماندہ اور قبائلیوں کے حقوق کو ختم کرنا چاہتی ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: ای وی ایم اور نج کاری کے خلاف محاذ کھولتے ہوئے آل انڈیا کنفیڈریشن آف شیڈولڈکاسٹ و ٹرائب کے قومی صدر، کانگریس کے قومی ترجمان اور سابق رکن پارلیمنٹ ادت راج نے دعوی کیا کہ جن اداروں کی ذمہ داری آئین کا تحفظ کرنا تھا وہی آج آئین کو ختم کرنے پر آمادہ ہوگئے ہیں۔انہوں نے یہ بات جاری ایک پریس ریلیز میں کہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ آئین پر اس وقت خطرہ لاحق ہے جس کے خلاف آواز اٹھائی جانی چاہیے۔

دراصل 26 نومبر کو یوم آئین تھا جس کے پیش نظر آل انڈیا کنفیڈریشن آف شیڈیولڈ کاسٹ و ٹرائب کے زیر اہتمام ایک احتجاجی مارچ کی قیادت کرتے ہوئے ڈاکٹر اُدت راج نے کہا کہ 26 نومبر 1949 کو آئین ہند نافذ ہوا، لیکن آج ملک کا آئین خطرے میں ہے اور بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ جن اداروں کو آئین کا تحفظ کرنا ہے، آج وہی آئین کو ختم کرنے پر آمادہ نظر آتے ہیں۔ ایسے وقت میں، آئین کو بچانے کے لئے، سڑک پر اترنے کی ضرورت ہے۔ اسی لئے ہم نے مظاہرے کے لئے یوم آئین کا انتخاب کیا۔ آج، دہلی سمیت ملک کی متعدد ریاستوں کے دارالحکومت میں آئین کے ماڈل کے ساتھ لاکھوں افراد سڑک پر نکل آئے ہیں۔


ڈاکٹر ادت راج نے الزام لگایا کہ حکومت نجکاری کے ذریعہ ریزرویشن کو ختم کرکے ملک کے دلت پسماندہ اور قبائلیوں کے حقوق کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ مرکزی حکومت نے جس طرح سے سرکاری کمپنیوں کو سستے داموں میں فروخت کررہی ہے، اس سے ایسا لگتا ہے کہ جلد ہی پورا ملک پرائیویٹ لمٹیڈ کمپنی بن جائے گا۔ بھیل، سیل، بی ایس این ایل، ایم ٹی این ایل یا ہوائی اڈے، یہ سب عوام کے پسینے اور محنت سے کمائے ہوئے پیسوں سے بنے ہیں، جس طرح سے یہ حکومت اپنے سرمایہ دار دوستوں کو تحفہ دے رہی ہے۔ ملک کے لوگوں کے ساتھ یہ 'دھوکہ' ہے۔

ادت راج نے دعوی کیا کہ آج کی تاریخ میں سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن قابل اعتماد نہیں رہا ہے اور ایک طرف جہاں سپریم کورٹ اپنے فیصلے سے مخصوص ذات پر مہربان نظر آتی دکھائی دے رہی ہے اور ریزرویشن کے خلاف فیصلہ دیتی ہے، اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت دلتوں، آدیواسیوں اور پسماندہ افراد کی بڑی آبادی کو نظرانداز کررہی ہے۔ کولیجیئم سسٹم کی وجہ سے ججوں کی کرسی پر بیٹھے لوگوں پر ملک کے دلتوں، قبائلیوں اور پسماندہ طبقات کا اعتماد نہیں ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حالیہ دنوں میں، سپریم کورٹ نے ایک بار پھر ایس ایس ٹی ایکٹ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی ہے۔ اس ایکٹ کی نئی شق سے ایسا لگتا ہے کہ اعلی ذات کو دلتوں پر ظلم کرنے کی دعوت دی جارہی ہے۔


ڈاکٹر ادت راج نے ای وی ایم پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے کہا کہ عام فہم والا انسان بھی اپنی سمجھ کا استعمال کرکے بتا سکتا ہے کہ لاکھوں کروڑوں کلومیٹر دور سے خلا کی سیٹلائٹ لائٹ کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے تو ای وی ایم کو ٹیمپر کرنا کون سی بڑی بات ہے۔ اتنی بڑی جمہوریت میں انتخابی عمل کا مشکوک ہونا اچھی بات نہیں ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ جب اب امریکہ اور جاپان جیسے ترقی یافتہ ممالک بیلٹ پیپر سے انتخابات کررہے ہیں تو پھر ہندوستان میں کیوں نہیں ہوسکتا۔ یہ مارچ امبیڈکر بھون سے جنتر منتر تک جانا تھا لیکن پولیس نے رکاوٹ کھڑی کرکے مارچ کو امبیڈکر بھون پر ہی روک دیا تھا۔ مارچ میں سیکڑوں لوگ شامل تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔