بولنے کی اجازت دینے والے ہندوستانی اداروں پر 'منصوبہ بند حملہ' ہو رہا ہے: راہل گاندھی

پروگرام میں راہل گاندھی نے ہندو قوم پرستی، کانگریس پارٹی میں گاندھی خاندان کا کردار اور ملک کے لوگوں کو منظم کرنے کی کوششوں جیسے وسیع العرض موضوعات پر گفتگو کی۔

کیمبرج یونیورسٹی کے کارپس کرسٹی کالج میں راہل گاندھی کا خطاب / ٹوئٹر
کیمبرج یونیورسٹی کے کارپس کرسٹی کالج میں راہل گاندھی کا خطاب / ٹوئٹر
user

قومی آوازبیورو

کیمبرج: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے الزام عائد کیا ہے کہ بولنے کی اجازت دینے والے ہندوستانی اداروں پر منصوبہ بند حملہ کیا جا رہا ہے اور ملک میں حکومتی پالیسیوں کو خفیہ طریقہ سے متاثر یا کنٹرول کرنے والے بااثر لوگ یا ایجنسیاں مکالمہ کو نئی تعریف پیش کر رہے ہیں۔

مایہ ناز کیمبرج یونیورسٹی کے 'کارپس کرسٹی کالج' میں پیر کی شام 'انڈیا ایٹ 75' کے عنوان سے منعقدہ ایک تقریب کے دوران راہل گاندھی نے طلبا بالخصوص ہندوستانی طلبا کے سوالات کے جواب دیئے۔ پروگرام میں راہل گاندھی نے ہندو قوم پرستی، کانگریس پارٹی میں گاندھی خاندان کا کردار اور ملک کے لوگوں کو منظم کرنے کی کوششوں جیسے وسیع العرض موضوعات پر گفتگو کی۔


یونیورسٹی میں ہندوستانی نژاد ماہر تعلیم ڈاکٹر شروتی کپیلا کے ساتھ بات چیت میں راہل گاندھی نے ان تمام نکات کو دہرایا جو انہوں نے گزشتہ ہفتے ایک کانفرنس کے دوران کہے تھے۔ انہوں نے ہندوستانی سیاست پر "بااثر افراد یا ایجنسیوں کے خفیہ طور پر حکومتی پالیسیوں کو متاثر یا کنٹرول کرنے" کا بھی ذکر کیا۔

انہوں نے کہا، ’’ہندوستان ہمارے لیے تبھی زندہ جاوید نظر آتا ہے جب ہندوستان بولتا ہے اور جب ہندوستان خاموش ہوتا ہے تو وہ بے جان ہو جاتا ہے۔ میں دیکھ رہا ہوں کہ ہندوستان کو بولنے کی اجازت دینے والے اداروں پر حملہ کیا جا رہا ہے یعنی پارلیمنٹ، انتخابی نظام، جمہوریت کے بنیادی ڈھانچے پر ایک ادارے کی جانب سے قبضہ کیا جا رہا ہے۔ مکالمہ میں رخنہ اندازی کے سبب حکومتی پالیسیوں کو خفیہ طور پر اثر انداز یا ان کو کنٹرول کرنے والے بااثر افراد ان خالی مقامات کو پُر کر رہے ہیں اور ملک میں مکالمہ کی نئی تعریف پیش کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔