بی جے پی نے امبیڈکر کی توہین پر معافی مانگنے کی بجائے ایکس کو ویڈیو ہٹانے کی ہدایت دی: کانگریس

کانگریس پارٹی نے بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ وہ وزیر داخلہ امت شاہ کی بابا صاحب امبیڈکر کی توہین سے متعلق ویڈیو کو ہٹانے کے کے لئے ایکس پر دباؤ ڈال رہی ہے

<div class="paragraphs"><p>سپریہ شرینیت / ویڈیو گریب</p></div>

سپریہ شرینیت / ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دستور ساز بابا صاحب امبیڈکر کے توہین کے مسئلے پر وزیر داخلہ امت شاہ اور ان کی جماعت بی جے پی شدید تنقید کی زد میں ہیں۔ اس معاملے پر پارلیمنٹ سے سڑکوں تک مظاہرے شروع ہو گئے ہیں۔ اپوزیشن مسلسل امت شاہ سے ان کے بیان پر معافی اور استعفیٰ کی مانگ کر رہا ہے۔ اس دوران کانگریس پارٹی نے بی جے پی اور مرکزی حکومت پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔

کانگریس نے کہا کہ امت شاہ اور بی جے پی بابا صاحب امبیڈکر کی توہین کرنے پر معافی مانگنے کے بجائے، اس ویڈیو کو ایکس (سابقہ ٹوئٹر) سے ہٹانے کا دباؤ ڈال رہے ہیں جس میں امت شاہ نے امبیڈکر کی توہین کی تھی۔ کانگریس کی ترجمان سپریہ شرینیت نے دہلی میں پریس سے بات کرتے ہوئے کہا، ’’بی جے پی کے رہنماؤں نے بابا صاحب امبیڈکر کی توہین کی اور اب وزیر داخلہ امت شاہ کو بچانے کے لیے وزیراعظم نریندر مودی میدان میں آگئے ہیں۔ جب بات نہیں بنی تو انہوں نے ایکس کو ہدایت دی کہ وہ ویڈیو ہٹا دے۔‘‘


اس کے علاوہ، کانگریس نے کہا کہ ایکس نے اس ویڈیو کو ہٹانے سے انکار کر دیا ہے کیونکہ اس میں کسی قسم کی قانونی خلاف ورزی نہیں ہے۔ سپریہ شرینیت نے کہا، ’’ہم نے شاہ کے خطاب کی غیر ایڈیٹڈ ویڈیو نکالی ہے، جس میں وہ صاف طور پر کہتے ہیں کہ آج کل امبیڈکر کا جتنا نام لیا جاتا ہے، اگر خدا کا نام اتنا لیا ہوتا تو سات جنموں میں سورگ مل جاتا!‘‘

کانگریس نے مزید کہا کہ "آپ (امت شاہ) کو اس جرم کے لیے معافی مانگنی چاہیے اور عوام کے سامنے ہاتھ جوڑ کر کھڑے ہونا چاہیے لیکن بابا صاحب امبیڈکر کی توہین کے بعد آپ ہمیں ڈرا رہے ہیں، ہم آپ کی دھمکیوں سے نہیں ڈرتے۔‘‘

کانگریس نے بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ اس نے بابا صاحب امبیڈکر کی تصویر ہٹا کر جارج سوروس کی تصویر لگا دی، جسے بی جے پی ’ملک مخالف‘ سمجھتی ہے۔ کانگریس نے کہا کہ یہ بابا صاحب کی توہین کا نیا طریقہ ہے، جس سے بی جے پی کی سوچ کا پتہ چلتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔