منموہن سنگھ کی یاد میں میموریل بنانے کے لیے جگہ کا معائنہ شروع، حکومت ہند نے اہل خانہ کے سامنے رکھے کچھ متبادل
بتایا جا رہا ہے کہ سابق وزیر اعظم آنجہانی منموہن سنگھ کی یادگار قائم کرنے کے لیے راج گھاٹ، راشٹریہ اسمرتی استھل یا کسان گھاٹ کے پاس ایک سے ڈیڑھ ایکڑ زمین دی جا سکتی ہے۔

ڈاکٹر منموہن سنگھ، تصویر آئی اے این ایس
سابق وزیر اعظم آنجہانی ڈاکٹر منموہن سنگھ کی یاد میں میموریل قائم کرنے کے لیے سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں۔ مرکزی حکومت نے اس جگہ سے متعلق گفت و شنید کا عمل شروع کر دیا ہے جہاں میموریل کا قیام عمل میں آئے گا۔ مرکزی حکومت کے افسران نے ڈاکٹر منموہن سنگھ کے اہل خانہ سے رابطہ کیا ہے تاکہ میموریل کے مقام پر آخری مہر لگائی جا سکے۔
ذرائع کے حوالے سے ہندی نیوز پورٹل ’لائیو ہندوستان ڈاٹ کام‘ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سی پی ڈبلیو ڈی (محکمہ مرکزی تعمیرات عامہ) کے افسران نے راشٹریہ اسمرتی استھل میں سنجے گاندھی کی یادگار (میموریل) کے آس پاس کے مقامات کا جائزہ لیا اور کچھ مقامات کی پہچان کی جہاں منموہن سنگھ کی یادگار (میموریل) قائم کی جا سکتی ہے۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ مرکزی حکومت سابق وزیر اعظم کی فیملی کے رابطے میں ہے اور میموریل کی جگہ کے لیے 3 یا 4 متبادل پر بات کی ہے۔ حالانکہ ابھی تک کوئی بھی جگہ فائنل نہیں ہے، کوئی بھی پیش قدمی منموہن سنگھ کے گھر والوں سے مشورہ کے بعد ہوگی۔
ذرائع کے حوالے سے سامنے آئی خبر میں بتایا جا رہا ہے کہ سابق وزیر اعظم کے میموریل کے لیے راج گھاٹ، راشٹریہ اسمرتی استھل یا کسان گھاٹ کے پاس ایک سے ڈیڑھ ایکڑ زمین دی جا سکتی ہے۔ ایسے امکانات ظاہر کیے جا رہے ہیں کہ مرکزی حکومت نہرو-گاندھی فیملی کے لیڈران کی یادگاروں کے پاس ہی منموہن سنگھ کی یادگار بنانے کے لیے زمین الاٹ کر سکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سرکاری افسران نے راج گھاٹ کے آس پاس کے علاقوں کا دورہ کیا ہے۔ یہاں پنڈت نہرو، اندرا گاندھی، راجیو گاندھی اور سنجے گاندھی کی یادگاریں موجود ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ منموہن سنگھ کی یاد میں میموریل قائم کرنے سے قبل مرکزی حکومت ایک ٹرسٹ تشکیل دے گی۔ ٹرسٹ بننے کے بعد ہی زمین الاٹ کرنے کے لیے درخواست دی جائے گی۔ اس کے بعد حکومت اس ٹرسٹ کو زمین الاٹ کرے گی۔ اس کے بعد ٹرسٹ اور سی پی ڈبلیو ڈی کے درمیان ایک معاہدہ پر دستخط ہوگا اور میموریل بنانے کا عمل شروع ہو جائے گا۔ مرکزی حکومت نے میموریل بنانے کے پورے عمل سے متعلق سابق وزیر اعظم کے کنبہ کو مطلع کرا دیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔