رام مندر تعمیر کے لئے چند وصولی کا آغاز، صدر جمہوریہ نے دئے 5 لاکھ ایک ہزار روپے

صدر جمہوریہ کی طرف سے رام مندر تعمیر کے لئے چندہ دئے جانے پر کچھ لوگ حیرت کا اظہار بھی کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کسی آئینی منصب پر فائز شخص کا کسی مذہبی مقام کی تعمیر کے لئے چندہ دینا کیا مناسب ہے؟

رام مندر، آئی اے این ایس
رام مندر، آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: اتر پردیش کے شہر ایودھیا میں بابری مسجد کے مقام پر عدالتی فیصلہ کے بعد تعمیر ہونے والے رام مندر کے لئے چندہ لینے کی مہم کا جمعہ کے روز آغاز کر دیا گیا ہے۔ رام مندر تعمیر کے لئے سب سے پہلے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے چندہ دیا ہے۔

وی ایچ پی کے آلوک کمار نے کہا، ’’وہ ملک کے فردِ اول ہیں اس لئے انہوں نے چندہ لینے کی مہم کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے کل 5 لاکھ ایک ہزار روپے کا چندہ دیا ہے۔‘‘

صدر جمہوریہ کی طرف سے ایک مذہبی مقام کی تعمیر کے لئے چندہ دئے جانے پر کچھ لوگ حیرت کا اظہار بھی کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کسی آئینی منصب پر فائز شخص کا کسی مذہبی مقام کی تعمیر کے لئے چندہ دینا کیا مناسب ہے؟

شری رام جنم بھومی تیرتھ چھیتر ٹرسٹ اور وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے 15 جنوری 2021 سے 27 فروری 2021 تک چندہ وصول کرنے کا اعلان کیا ہے۔ تقریباً ڈیڑھ مہینے چلنے والی اس مہم میں 13 کروڑ کنبہ تک پہنچنے کا ہدف وی ایچ پی نے تیار کیا ہے۔

چندہ وصولی کی اس مہم کو ’شری رام مندر سنگرہ ندھی ابھیان‘ (رام مندر فنڈ جمع کرنے کی مہم) نام دیا گیا ہے۔ وی ایچ پی نے پہلے ہی اعلان کر دیا ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچ کر رام مندر تعمیر کے لیے ان کا تعاون حاصل کرنے کی کوشش کی جائے تاکہ عظیم الشان رام مندر جب بن کر تیار ہو جائے تو ہر ہندوستانی جذباتی طور پر خود کو اس سے جوڑ کر دیکھ سکے۔


قابل ذکر ہے کہ رام مندر تعمیر کرنے کے لیے فنڈ جمع کرنے کی اس مہم کے تحت پہلے ہی 10 روپے، 100 روپے اور 1000 روپے کی پرچیاں بڑی تعداد میں شائع ہو چکی ہیں۔ جتنے پیسے بطور عطیہ دیے جائیں گے، اس کے مطابق پرچیاں تعاون کنندہ کے حوالے کی جائیں گی۔ بتایا جاتا ہے کہ ان پرچیوں پر ایودھیا میں تعمیر ہونے والے رام مندر کی تصویر کے ساتھ ہی شری رام کی شبیہ بھی پرنٹ کی ہوئی ہوگی۔ غور طلب ہے کہ جو لوگ 2000 روپے سے زیادہ کا تعاون پیش کریں گے، انھیں ایک مختلف طرح کی رسید پیش کی جائے گی جو کہ انکم ٹیکس چھوٹ کا فائدہ اٹھانے میں استعمال کی جا سکے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔