اندور لگاتار چوتھے سال سب سے صاف ستھرا شہر قرار، سورت دوسرے اور نوی ممبئی تیسرے مقام پر

وزیر اعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقہ وارانسی کو دریائے گنگا کے کنارے ایک صاف ستھرا شہر قرار دیا گیا۔ چھاؤنی شہروں میں جالندھر چھاؤنی نے پہلی پوزیشن حاصل کی۔

تصویر بشکریہ ٹوئٹر
تصویر بشکریہ ٹوئٹر
user

یو این آئی

نئی دہلی: مرکزی حکومت کی جانب سے صفائی کے حوالہ سے کیے گئے قومی سطح کے ’سوچھ سرویکشن 2020‘ میں مدھیہ پردیش کے اندور کو پہلا، گجرات کے سورت کو دوسرا اور مہاراشٹرا میں نوی ​​ممبئی کو تیسرا مقام دیا گیا ہے۔

مرکزی رہائشی اور شہری امور کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے جمعرات کے روز یہاں ’سرویکشن2020‘ کے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں صفائی کے حوالہ سے لوگوں کے اندر شعور کی بیداری میں نمایاں بہتری آئی ہے اور اس کا اثر پورے ملک میں نظر آرہا ہے۔


صفائی کے سروے میں لگاتار چوتھے سال اندور پہلے نمبر پر رہا۔ صنعتی شہر سورت دوسرے اور نوی ممبئی تیسرے نمبر پر رہا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقہ وارانسی کو دریائے گنگا کے کنارے ایک صاف ستھرا شہر قرار دیا گیا۔ چھاؤنی شہروں میں جالندھر چھاؤنی نے پہلی پوزیشن حاصل کی۔

ہردیپ سنگھ پوری نے جیتنے والے شہروں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس سے صاف ستھرائی کے تئیں مقامی لوگوں کے لگن کے اشارے ملتے ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر فاتح شہروں کے مقامی افسران کو انعام سے بھی نوازا۔ مرکزی وزیر نے مقامی بلدیات کے صفائی ملازمین سے بھی بات چیت کی۔ وزیراعلی شیو راج سنگھ چوہان نے اس سلسلے میں ٹوئٹ کرتے ہوئے اندور کے شہریوں، افسران اور صفائی کے جنگجوؤں کو مبارکباد دیتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی کے تئیں اظہار تشکر کیا ہے۔


چوہان نے لکھا ہے کہ ’آج مدھیہ پردیش کے لئے فخر اور خوشی کا لمحہ ہے۔ صفائی ستھرائی سروے 2020 میں ملک کے سب سے صاف ستھرے شہر میں پہلے مقام کے اعزاز کے لئے اندور کے لوگوں، افسران، صفائی کے جنگجوؤں کو مبارکباد۔ اس حوصلہ افزائی اور اعزاز کے لئے وزیراعظم نریندر مودی جی کا دل سے شکریہ۔‘ چوہان نے مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری کے تئیں بھی اظہار تشکر کیا ہے۔

صفائی ستھرائی سروے 2020 کے نتیجے کا اعلان آن لائن پروگرام کے ذریعہ کیا گیا۔ اس پروگرام میں ریاستی وزارت سے وزیراعلی چوہان، ریاست کے شہری ترقی اور رہائش کے وزیر بھوپندر سنگھ اور سینئر افسران ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ شامل ہوئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔