اندور حادثہ: مندر کے کنویں سے اب تک 35 لاشیں برآمد، فوج نے چلایا سرچ آپریشن

ایک سال قبل میونسپل کارپوریشن نے اس نجی مندر کے ٹرسٹ کو نوٹس جاری کیا تھا لیکن ٹرسٹ نے الزام لگایا کہ میونسپل کارپوریشن کی طرف سے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی جا رہی ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

اندور: مدھیہ پردیش کے اندور میں جمعرات کو رام نومی کے موقع پر پیش آنے والے حادثے میں اب تک کنویں (باوڑی) 35 لاشیں نکالی جا چکی ہیں، تاہم سرچ آپریشن مسلسل جاری ہے۔ اندور ڈویژن کے کمشنر نے بتایا ہے کہ این ڈی آر ایف کے بعد فوج نے بھی لاشوں کو تلاش کرنے کی ذمہ داری سنبھال لی ہے۔ رات گئے کنویں سے مزید 21 لاشیں نکالی گئیں۔ یہ واقعہ جمعرات کی صبح تقریباً 11:30 بجے پیش آیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق 140 افراد پر مشتمل ٹیم بچاؤ آپریشن میں مصروف ہے، جس میں این ڈی آر ایف کے 15 جوان، ایس ڈی آر ایف کے 50 جوان اور فوج کے 75 جوان شمال ہیں۔ اندور ضلع کے مہو آرمی ہیڈکوارٹر سے فوج کے جوانوں کی ایک ٹیم بھی رات کو موقع پر پہنچ گئی۔ فوج کے موقع پر پہنچنے کے بعد لاشوں کو نکالنے کی رفتار بڑھ گئی اور رات بھر آپریشن چلانے کے بعد 21 لاشیں نکالی گئیں۔


وہیں، جمعرات کی شام تک 18 افراد کو بچا لیا گیا تھا، ان میں سے دو کو علاج کے بعد گھر بھیج دیا گیا، باقی اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ جن لوگوں کی شکایات موصول ہوئیں ان کے مطابق 2 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔

ریسکیو آپریشن میں ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ جب کنویں سے پانی مکمل طور پر خالی ہو جاتا ہے تو آدھے گھنٹے میں دوبارہ کنویں میں چار سے پانچ فٹ تک پانی بھر جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے پانی خالی کرنے کے لیے دوبارہ انتظار کرنا پڑتا ہے اور پھر ریسکیو آپریشن دوبارہ چلانا پڑتا ہے۔ ریسکیو آپریشن تقریباً 40 فٹ گہرے کنویں میں کیا جا رہا ہے۔

خیال رہے کہ یہ واقعہ اندور شہر کے ایک باغ میں واقع بالیشور مہادیو مندر میں جمعرات کو پیش آیا۔ اس مندر میں باوڑی کو غیر قانونی طور پر سیمنٹ کے سلیب سے ڈھانپ کر اس پر ہون کنڈ بنایا گیا تھا۔ حادثے کا شکار افراد اسی پر بیٹھ کر ہون کر رہے تھے کہ اچانک یہ سلیب ٹوٹ گیا اور متعدد افراد کنویں میں گر گئے۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، ایک سال قبل جب علاقہ کے لوگوں نے اس باغ میں بنائے گئے نجی مندر کی شکایت کی تھی تو میونسپل کارپوریشن نے مندر کے ٹرسٹ کو نوٹس بھی جاری کیا تھا لیکن مندر کے ٹرسٹ نے الزام لگایا کہ میونسپل کارپوریشن کی طرف سے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی جا رہی ہے۔ اس حادثے کے بعد میونسپل کارپوریشن کی جانب سے جاری کردہ نوٹس بھی منظر عام پر آیا ہے۔


مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے پورے واقعہ کی عدالتی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو فی کس 5 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 50 ہزار روپے کی مالی امداد کا اعلان کیا ہے۔ زخمیوں کے علاج کے تمام اخراجات ریاستی حکومت برداشت کرے گی۔

اس کے علاوہ پی ایم نیشنل ریلیف فنڈ سے 2 لاکھ روپے کی ایکس گریشیا رقم ہر فوت ہونے والے شخص کے لواحقین کو دی جائے گی جبکہ اسی فنڈ سے ہر زخمی کو 50 ہزار روپے دیے جائیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔