ہند۔پاک جنگ بندی: ہریانہ میں حالات تیزی سے معمول پر، کئی بندشیں ختم کی گئیں، ہسار ہوائی اڈہ بھی جلد کھلے گا

وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی نے صبح چیف سکریٹری انوراگ رستوگی اور داخلہ سکریٹری ڈاکٹر سمت مشرا سمیت اعلیٰ افسروں کے ساتھ اعلیٰ سطحی میٹنگ میں کسی بھی ہنگامی حالت سے نپٹنے کی تیاریوں پر فیڈ بیک لیا۔

<div class="paragraphs"><p>نائب سنگھ سینی، فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

نائب سنگھ سینی، فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کے ساتھ ہی ہریانہ میں حالات تیزی سے معمول پر آ رہے ہیں۔ کئی بندشیں ختم کر دی گئی ہیں۔ پیر سے ریاست کے سبھی اسکول اور کالج کھول دیئے جانے کی بھی بات کہی جا رہی ہے۔ ریاست کے پانی پت، یمنا نگر، پنچ کولہ، کرنال، ہسار اور بھیوانی میں بلیک آؤٹ کے حکم کو بھی واپس لے لیا گیا ہے۔

’آپریشن سندور‘ کے بعد بڑھی کشیدگی کے بعد بند کئے گئے ہسار ہوائی اڈے کو 16 مئی سے پھر سے کھول دیا جائے گا۔ ایئر لائنس ایئر نے اپنی ایودھیا جانے والی اڑان کے لیے ٹکٹوں کی بکنگ بھی شروع کر دی ہے جس سے مسافروں کو بڑی راحت ملی ہے۔


روہتک ضلع انتظامیہ آج شام 4 بجے سے 5 بجے تک شہر میں سائرن بجانے کی ڈرل منعقد کرنے والی ہے۔ اس ڈرل کا مقصد لوگوں کو ہنگامی حالات کے لیے تیار کرنا ہے۔ شہر کے مختلف حصوں میں سائرن لگائے گئے ہیں اور لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اس دوران مستعد رہے اور انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کریں۔

اس سے قبل وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی نے صبح چیف سکریٹری انوراگ رستوگی اور داخلہ سکریٹری ڈاکٹر سمت مشرا سمیت اعلیٰ افسروں کے ساتھ اعلیٰ سطحی میٹنگ میں کسی بھی ہنگامی حالت سے نپٹنے کی تیاریوں پر فیڈ بیک لیا۔


سبھی ضلعوں کے ڈپٹی کمشنر، پولیس کمشنر اور ایس پی ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے اس میٹنگ سے جڑے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ عام لوگوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ حالات قابو میں ہیں۔ صرف احتیاط کے طور پر قدم اٹھائے جا رہے ہیں۔ خوردنی اشیاء، دوائیاں، ایندھن اور دیگر ضروری اشیاء کی کوئی کمی نہیں ہے۔ لوگ کسی بھی طرح کی افواہ پر توجہ نہ دیں۔ حکومت ہر حالت پر سخت نظر بنائے ہوئے ہے اور بلا رکاوٹ سپلائی کو یقینی کرنے کے لیے سبھی ضروری قدم اٹھائے گئے ہیں۔

میٹنگ میں محکمہ کے درمیان کو آرڈینیشن قائم کرتے ہوئے ایمرجنسی ریسپانس اور احتیاطی طریقوں کو مضبوط کرنے اور ہنگامی حالت یا آفات کے معاملے میں موثر فیڈ بیک سسٹم یقینی کرنے پر زور دیا گیا۔ کسی بھی طرح کی افواہ پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔