کورونا بحران میں نیک دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے آکسیجن تقسیم کرنے والوں پر مقدمہ نہیں چلے گا: دہلی حکومت

حکومت کی طرف سے پیش وکیل نے کہا کہ وبائی مرض ابھی ختم نہیں ہوا ہے اور اگر اس طرح کے مقدمات چلائے جاتے ہیں تو مستقبل میں کوئی نیک دل شخص سزا کے خوف سے ضرورت مندوں کی مدد کے لیے آگے نہیں آئے گا

شارٹ فلم آکسیجن مین کا ایک منظر / تصویر محمد تسلیم
شارٹ فلم آکسیجن مین کا ایک منظر / تصویر محمد تسلیم
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کورونا وائرس انفیکشن کی دوسری لہر کے دوران قومی راجدھانی دہلی میں بغیر کسی غلط ارادے کے آکسیجن خریدنے اور تقسیم کرنے والے اچھے لوگوں کے خلاف قانونی کارروائی نہیں کی جائے گی۔ دہلی کے ڈرگ کنٹرول ڈیپارٹمنٹ نے جمعرات کو دہلی ہائی کورٹ کو یہ معلومات فراہم کی۔

محکمہ کے موقف کی تعریف کرتے ہوئے جسٹس وپن سانگھی اور جسٹس جسمیت سنگھ کے ڈویژن بنچ نے کہا کہ اس معاملے پر انتہائی منصفانہ موقف اختیار کیا گیا ہے۔ بنچ نے کہا کہ یہ صحیح فیصلہ ہے۔ عدالت نے کہا کہ اس معاملے میں مزید حکم جاری کرنے کی ضرورت نہیں ہے اور اس الزام پر مقدمہ درج کرنے کی درخواست خارج کر دی گئی۔


عرضی میں سوال اٹھایا گیا تھا کہ سیاستدانوں نے بحران کے دوران آخر کہاں اور کس طرح بڑی مقدار میں آکسیجن اور ادویات خریدیں، اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ عدالت نے کہا کہ سیاستدان بھی کورونا بحران دوران ادویات خریدنے اور تقسیم کرنے کے اہل ہیں، خواہ حکومتی فریق کو اس معاملے میں مایوسی کا سامنا کرنا پڑا ہو۔

دہلی حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر ایڈوکیٹ راہل مہرا نے کہا کہ انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ ان سماجی تنظیموں، افراد اور گردواروں پر مقدمہ نہ چلایا جائے، جو بغیر کسی غلط ارادے کے آکسیجن خرید کر کورونا کے مریضوں میں مفت تقسیم کر رہے تھے۔


انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ایک مسودہ پالیسی کو بھی تیار کیا گیا ہے جسے متعلقہ حکام نے قبول اور منظور کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وبائی مرض ابھی ختم نہیں ہوا ہے اور اگر اس طرح کے مقدمات چلائے جاتے ہیں تو مستقبل میں کوئی نیک دل شخص سزا کے خوف سے ضرورت مندوں کی مدد کے لیے آگے نہیں آئے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔