انڈیگو کو نئی مشکل کا سامنا، حکومت نے بھیجا تقریباً 59 کروڑ روپے کا ٹیکس اور پنالٹی نوٹس

انڈیگو کی مشکلیں گزشتہ کچھ دنوں میں تیزی سے بڑھی ہیں۔ ایئرلائن ملک کے گھریلو ہوائی ٹریفک پر 60 فیصد سے زیادہ حصہ داری رکھتی ہے، اس لیے کسی بھی مسئلہ کا براہ راست اثر مسافروں پر پڑتا ہے۔

انڈیگو ائیر لائنس، تصویر آئی اے این ایس
i
user

قومی آواز بیورو

ملک کی سب سے بڑی ایئرلائن کمپنی انڈیگو ان دنوں شدید دباؤ کا سامنا کر رہی ہے۔ آپریشنل دقتوں سے نبرد آزما ایئرلائن کو اب مزید ایک بڑا جھٹکا لگا ہے۔ کمپنی نے جمعہ کو جانکاری دی ہے کہ دہلی ساؤتھ کمشنریٹ کے سی جی ایس ٹی دفتر سے انڈیگو کو مالی سال 21-2020 کے لیے 58.75 کروڑ روپے کا ٹیکس اور پنالٹی نوٹس ملا ہے۔ ایئرلائن پہلے ہی فلائٹ کینسلیشن اور تاخیر کے مسائل سے پریشان مسافروں کے نشانے پر تھی، اور اب اس نوٹس نے بحران کو مزید گہرا کر دیا ہے۔

غور کرنے والی بات یہ ہے کہ انڈیگو کی مشکلیں کئی معاملوں میں بڑھتی ہوئی دیکھی جا رہی ہے۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایویشن (ڈی جی سی اے) نے بھی ایئرلائن کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے 4 فلائٹ آپریشنز انسپکٹر کو معطل کر دیا ہے۔ اب دہلی ساؤتھ کمشنریٹ کے سی جی ایس ٹی دفتر سے ٹیکس اور پنالٹی نوٹس ملنے کی خبر انڈیگو کی مشکلیں مزید بڑھانے والی ہے۔


قابل ذکر ہے کہ انڈیگو کی مشکلیں گزشتہ کچھ دنوں میں تیزی سے بڑھی ہیں۔ ایئرلائن ملک کے گھریلو ہوائی ٹریفک پر 60 فیصد سے زیادہ حصہ داری رکھتی ہے، اس لیے کسی بھی مسئلہ کا براہ راست اثر مسافروں پر پڑتا ہے۔ گزشتہ 10 دنوں میں انڈیگو نے 1000 سے زیادہ فلائٹس کینسل کر دیں۔ تاخیر تو اب روز مرہ کی بات ہو گئی تھی۔ کئی شہروں میں مسافر گھنٹوں پھنسے رہے، جبکہ جمعہ کو ہی بنگلورو ایئرپورٹ سے 50 سے زائد فلائٹس رد کر دی گئیں۔ یہ کینسلیشن اچانک نہیں ہوئیں، ایئرلائن کا کہنا ہے کہ فلائٹ ڈیوٹی ٹائم لمیٹیشن (ایف ڈی ٹی ایل) کے نئے اصولوں کے سبب عملہ کے اہلکار دستیاب نہیں ہو پا رہے ہیں۔

یکم نومبر سے نافذ ہوئے نئے ایف ڈی ٹی ایل اصولوں نے پائلٹ اور عملہ کے اہلکاروں کے آرام والے گھنٹوں کو بڑھا دیا ہے۔ رات کی ڈیوٹی پر بھی حدیں طے کر دی گئی ہیں اور ہفتہ میں کم از کم 48 گھنٹے کا آرام لازمی ہے۔ ان تبدیلیوں کا مقصد سیفٹی بڑھانا تھا، لیکن ایئرلائن کا کہنا ہے کہ اچانک نافذ ہونے سے شیڈول گڑبڑا گیا ہے۔ اس کے نتیجہ کار عملہ کے اہلکاروں کی کمی پیدا ہوئی اور پروازیں بار بار رد کرنی پڑیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔