انڈیگو بحران: پریشانی میں مبتلا ہوئے مسافروں کے لیے کمپنی نے 10 ہزار روپے کے ’ٹریول واؤچر‘ کا کیا اعلان

دیے گئے ٹریول واؤچر کا استعمال آئندہ 12 مہینوں تک انڈیگو کے کسی بھی سفر کے لیے کیا جا سکتا ہے۔ یہ معاوضہ موجودہ سرکاری گائیڈلائنس کے تحت کمٹمنٹ کے علاوہ ہے۔

<div class="paragraphs"><p>انڈیگو بحران، تصویر ’ایکس‘ @INCIndia</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

انڈیگو ایئرلائن نے سفر سے متعلق بحران کے بعد مسافروں کے لیے 10 ہزار روپے کے ’ٹریول واؤچر‘ دینے کا اعلان کیا ہے۔ انڈیگو نے اس تعلق سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری سب سے پہلی ترجیح ہمارے صارفین کی دیکھ بھال کرنا ہے۔ اسی کے تحت آپریشن میں رکاوٹ کے بعد ہم نے یہ پختہ کیا ہے کہ کینسل کی گئی فلائٹس کے لیے سبھی ضروری ریفنڈ شروع کر دیے گئے ہیں۔ بیشتر کسٹمرس (صارفین) کے اکاؤنٹ میں ریفنڈ کریڈٹ کر دیا گیا ہے۔ جن مسافروں کو ریفنڈ نہیں ملا ہے، ان کے اکاؤنٹ میں بھی جلد ریفنڈ کریڈٹ کر دیا جائے گا۔

انڈیگو نے کہا کہ ’’ہمارا افسوس کے ساتھ یہ ماننا ہے کہ 3، 4 اور 5 دسمبر 2025 کو سفر کرنے والے ہمارے کچھ صارفین کچھ ایئرپورٹس پر کئی گھنٹوں تک پھنسے رہے، اور ان میں سے کئی پر بھیڑ بھاڑ کی وجہ سے بہت برا اثر پڑا۔ ہم بری طرح متاثر ہوئے صارفین کو 10 ہزار روپے کا ’ٹریول واؤچر‘ دیں گے۔‘‘ کمپنی نے بتایا کہ ان ٹریول واؤچر کا استعمال آئندہ 12 مہینوں تک انڈیگو کے کسی بھی سفر کے لیے کیا جا سکتا ہے۔ یہ معاوضہ موجودہ سرکاری گائیڈلائنس کے تحت کمٹمنٹ کے علاوہ ہے، جس کے مطابق انڈیگو اُن صارفین کو فلائٹ کے بلاک ٹائم کی بنیاد پر 5000 روپے سے 10 ہزار روپے تک کا معاوضہ دے گا، جن کی فلائٹ روانگی ٹائم کے 24 گھنٹے کے اندر کینسل ہو گئی تھی۔ کمپنی نے کہا کہ ’’انڈیگو میں ہم آپ کو وہ تجربہ دینے کے لیے کوشاں ہیں جس کی آپ ہم سے امید کرتے ہیں۔‘‘


انڈیگو نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ اگر بکنگ کسی ٹریول پارٹنر پلیٹ فارم کے ذریعہ کی گئی تھی، تو آپ کے ریفنڈ کے لیے ضروری کارروائی بھی شروع کر دی گئی ہے۔ ہو سکتا ہے کہ ہمارے سسٹم میں آپ کی پوری جانکاری نہ ہو، اس لیے ہم آپ سے گزارش کرتے ہیں کہ آپ ہمیں customer.experience@goindigo.in پر لکھیں، تاکہ ہم آپ کی فوراً مدد کر سکیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔