وزیر اعظم مودی کے ہاتھوں سمندر پر ملک کے طویل ترین پل کا افتتاح، نوی ممبئی اب ممبئی سے صرف 20 منٹ دور

ممبئی ٹرانس ہاربر لنک (ایم ٹی ایچ ایل)، جس کا نام اب 'اٹل بہاری واجپائی سیواری-نہوا شیوا اٹل سیٹو' رکھا گیا ہے، پی ایم مودی نے دسمبر 2016 میں اس کا سنگ بنیاد رکھا تھا

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

ویڈیو گریب

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو سمندر پر بنے ملک کے طویل ترین پل کا افتتاح کر دیا۔ ممبئی ٹرانس ہاربر لنک (ایم ٹی ایچ ایل)، جس کا نام اب 'اٹل بہاری واجپائی سیواری-نہوا شیوا اٹل سیٹو' رکھا گیا ہے، پی ایم مودی نے دسمبر 2016 میں اس کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔

اٹل سیتو 17840 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے۔ یہ پل تقریباً 21.8 کلومیٹر لمبا اور 6 لین والا ہے۔ اس پل کا 16.5 کلومیٹر حصہ سمندر پر تمیر کیا گیا ہے، جبکہ تقریبا 5.5 کلومیٹر حصہ خشکی میں موجود ہے۔ یہ ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے اور نوی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے کو منسلک کرتا ہے۔ اس سے ممبئی سے پونے، گوا اور جنوبی ہندوستان کے سفر میں لگنے والے وقت میں بھی کمی آئے گی۔ اس سے ممبئی پورٹ اور جواہر لال نہرو پورٹ کے درمیان رابطے میں بہتری آئے گی۔ اٹل سیتو آج سے عام لوگوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔


ممبئی اور نوی ممبئی کے درمیان فاصلہ صرف 20 منٹ میں طے کیا جا سکتا ہے، پہلے اس میں دو گھنٹے لگتے تھے۔ اٹل سیٹو کی تعمیر میں تقریباً 177903 میٹرک ٹن اسٹیل اور 504253 میٹرک ٹن سیمنٹ کا استعمال کیا گیا ہے۔ توقع ہے کہ مکمل ہونے پر اس پر روزانہ تقریباً 70000 گاڑیاں گزریں گی اور یہ 100 سال تک کام کرتا رہے گا۔

ڈرائیوروں کو اٹل سیٹو پر زیادہ سے زیادہ 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرنے کی اجازت ہوگی۔ سمندری پل پر بھاری گاڑیوں، بائک، آٹو رکشا اور ٹریکٹروں کو جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ 2018 سے اس منصوبے کو مکمل کرنے کے لیے کل 5403 مزدوروں اور انجینئروں نے روزانہ کام کیا۔ منصوبے پر کام کرتے ہوئے سات مزدور جان کی بازی ہار گئے۔


حال ہی میں مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے کہا تھا کہ ٹول 250 روپے مقرر کیا گیا ہے۔ یہ دوسری گاڑیوں کے تناسب سے ہوگا۔ ہمیں واضح طور پر سمجھنا ہوگا کہ دیگر سی لنکس کا ٹول 85 سے 90 روپے ہے۔ اس تناسب کے مطابق 500 روپے بہت بڑی رقم ہے، لیکن حکومت نے ٹول 250 روپے مقرر کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔