ہندوستان کی دریادلی! پاکستانی افسروں کو سیلاب کے خطرے سے کیا باخبر، آپریشن سندور کے بعد پہلی بار ہوئی بات
جیو ٹی وی نے کہا- ’’ہندوستان نے پاکستان کو توی ندی میں خطرناک سیلاب کی وارننگ دی ہے۔‘‘ اطلاع ملنے کے بعد پاکستان نے اپنے لوگوں کے لیے سیلاب کی وارننگ جاری کر دی ہے۔
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان گزشتہ کچھ مہینوں سے رشتے کافی خراب ہیں۔ پہلگام حملہ اور آپریشن سندور کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان بات چیت بالکل بند ہے۔ حالانکہ اب ایک خبر آئی ہے کہ ہندوستان نے دریا دلی دکھاتے ہوئے پاکستان کے افسروں کو سیلاب کی جانکاری دی ہے۔ آپریشن سندور کے بعد پہلی بار ہوا ہے جب دونوں ملکوں کے افسروں کے درمیان رابطہ ہوا ہو۔
’نیوز 24‘ نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ہندوستان نے پاکستان کو اطلاع دی ہے کہ توی ندی میں شدید سیلاب آسکتا ہے جس کے لیے پاکستان اپنے لوگوں کے تحفظ کے لیے پہلے سے ضروری اقدامات کر لے۔ پاکستان کے جیو ٹی وی نے کہا- ’’ہندوستان نے پاکستان کو توی ندی میں خطرناک سیلاب کی وارننگ دی ہے۔‘‘
دراصل توی وہی ندی ہے جو جموں سے پاکستان کے پنجاب تک جاتی ہے۔ اسلام آباد واقع ہندوستانی ہائی کمیشن نے 24 اگست کو یہ جانکاری دی ہے۔ ہندوستان کی طرف سے اطلاع ملنے کے بعد پاکستان نے اپنے لوگوں کے لیے سیلاب کی وارننگ جاری کر دی ہے۔
پاکستان پہلے سے ہی سیلاب کی زبردست مار جھیل رہا ہے۔ کچھ دن پہلے ایک رپورٹ سامنے آئی جس میں بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا میں آئے سیلاب میں تقریباً 1000 لوگوں کی جان چلی گئی۔ وہیں 900 سے زیادہ افراد زخمی ہیں۔ یہ سیلاب اتنا خطرناک تھا کہ پانی کے ساتھ پورے کے پورے گاؤں بہہ گئے۔ اس سیلاب میں بڑے بڑے پتھر بہکر آئے تھے جس میں کئی مکان تباہ ہو گئے۔
واضح رہے کہ اس سال 22 اپریل کو کشمیر کی پہلگام گھاٹی میں دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا جس میں دہشت گردوں نے 26 سیاحوں کی جان لے لی تھی۔ اس کے بعد ہندوستان نے پاکستان کے خلاف سخت قدم اٹھائے تھے، جس میں سندھو آبی معاہدہ منسوخ کرنا، ویزا منسوخ کرنا اور باگھا-اٹاری سرحد کو بند کرنا شامل تھا۔ پھر ہندوستانی فوج نے 7-6 مئی کی رات پاکستان میں داخل ہوکر آپریشن سندور انجام دیا تھا۔ اس فضائی حملے میں پاکستان اور پی او کے میں موجود 100 سے زیادہ دہشت گرد مارے گئے تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔