روسی فوج میں دھوکے سے بھرتی کیے جا رہے ہیں ہندوستانی نوجوان، وزارت خارجہ نے کیا خبردار، ماسکو سے ہوئی بات
وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ دہلی اور ماسکو دونوں میں اس سلسلے میں بات چیت ہوئی ہے۔ روس سے گزارش کی گئی ہے کہ ہندوستانیوں کو فوج میں شامل نہ کیا جائے اور انہیں واپس کر دیا جائے۔

روس-یوکرین میں چل رہی جنگ کے درمیان دو ہندوستانی نوجوانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں دھوکے سے روسی فوج میں بھرتی کرکے جنگ کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ ان نوجوانوں کا کہنا ہے کہ ان کے ساتھ کم سے کم 13 ہندوستانی پھنسے ہوئے ہیں۔ اس خبر کو ’دی ہندو‘ نے سامنے رکھا، جس کے بعد ہندوستانی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ وہ اس معاملے کی معلومات حاصل کر رہے ہیں اور روس سے اس سلسلے میں رابطے میں ہیں۔
اس طرح کی خبریں آنے کے بعد ہندوستانی وزارت خارجہ کی طرف سے بیان بھی جاری کیا گیا ہے۔ ہندوستانی نوجوانوں کو الرٹ کیا گیا ہے کہ وہ کسی بھی حال میں روسی فوج میں بھرتی ہونے کے آفر کو قبول نہ کریں۔
’دی ہندو‘ کی رپورٹ کے مطابق جموں کے 22 سالہ سمت شرما اور پنجاب کے گُر سیوک سنگھ ان ہندوستانیوں میں شامل ہیں جو روس کے راستے یوکرین کے ڈونیٹسک علاقے میں پہنچے۔ سمت شرما جو ماسکو اسٹیٹ لنگویسٹک یونیورسٹی میں لسانی کورس کر رہے تھے، نے بتایا کہ انہوں نے کچھ اضافی پیسے کمانے کے لیے پارٹ ٹائم کام ڈھونڈنا شروع کیا۔ ایک خاتون ایجنٹ نے انہیں تعمیری کام دلانے کا یقین دلایا، لیکن بعد میں ان سے دستخط کروا کر سیدھے روسی فوج میں بھرتی کر دیا گیا۔
بغیر کسی فوجی تربیت کے انہیں اگست 2024 میں یوکرین کے سیلیڈوب علاقے میں بھیج دیا گیا۔ شرما کا کہنا ہے کہ ہم سے کہا گیا تھا کہ یہ صرف کام ہے۔ اب ہم پر نگرانی رکھی جا رہی ہے، باہر نکلنے نہیں دیا جا رہا ہے۔ کئی ساتھی غائب ہو گئے ہیں، ہمیں سننے میں آیا کہ کچھ جنگ میں مارے گئے ہیں۔ انہوں نے اپیل کی ہے کہ انہیں یہاں سے باہر نکالا جائے۔
نوجوانوں کے مطابق تقریباً 15 ہندوستانی اس جال میں پھنسے ہیں۔ ان میں سے 4 کا کوئی پتہ نہیں چل رہا ہے۔ گُرسیوک سنگھ نے بتایا کہ راجستھان کا ایک نوجوان جو ان کے ساتھ آیا تھا، آگے کی پوسٹ پر بھیجا گیا اور گزشتہ چار دن سے رابطے میں نہیں ہے۔
غور کرنے والی بات یہ ہے کہ اگست 2024 میں روسی سفارت خانہ نے سرکاری بیان جاری کرکے کہا تھا کہ اب ہندوستانیوں کو فوج میں بھرتی نہیں کیا جائے گا۔ اس سے پہلے جولائی 2024 میں وزیر اعظم نریندر مودی نے ماسکو میں روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ میٹنگ میں یہ معاملہ اٹھایا تھا۔ اس کے باوجود ’دی ہندو‘ کی تازہ رپورٹ نے اس یقین دہانی پر سوال کھڑے کر دیے ہیں۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جائسوال نے روسی فوج میں ہندوستانیوں کی بھرتی سے متعلق میڈیا کے سوالوں کے جواب میں جمعرات کو کہا کہ ہندوستانی شہریوں کو اس طرح کی پیشکش سے دور رہنا چاہیے، کیونکہ اس میں خطرے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’ہم نے حال ہی میں روسی فوج میں ہندوستانی شہریوں کی بھرتی کی خبریں دیکھی ہیں۔ حکومت نے گزشتہ ایک سال میں کئی مواقع پر اس طرح کے کام میں موجود جوکھم اور خطروں کے بارے میں بتایا ہے اور لوگوں کو آگاہ کیا ہے کہ وہ اس سے دور رہیں۔‘‘
رندھیر جائسوال نے آگے کہا کہ ہم نے دہلی اور ماسکو دونوں میں روسی افسروں کے ساتھ بھی یہ معاملہ اٹھایا ہے۔ ہم نے روس سے گزارش کی ہے کہ اس پریکٹس کو ختم کیا جائے اور ہمارے شہریوں کو واپس کیا جائے۔ ہم متاثرہ ہندوستانی شہریوں کے کنبوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ ہم ایک بار پھر ہندوستانی شہریوں سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ روسی فوج میں شامل ہونے کے کسی بھی آفر سے دور رہیں کیونکہ یہ خطروں سے بھرا راستہ ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔