زیادہ وزن والا سامان لے جانے والے ریل مسافروں پر ایئرلائن کی طرح جرمانہ لگانے کی تیاری
انڈین ریلوے نے مسافروں کے سامان پر ایئرلائن طرز کا سخت قانون نافذ کر دیا۔ مقررہ حد سے زیادہ وزن یا بڑا سامان لے جانے پر چھ گنا جرمانہ عائد کیا جائے گا

انڈین ریلوے جہاں ٹرین کے مسافروں کی سہولت اور حفاظت کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے، وہاں اب ریلوے نے ایک اصول کو سختی سے نافذ کرنے کی تیاری کر لی ہے، جو بالکل ایئرلائنز کے اصولوں جیسا ہوگا۔ بات ہو رہی ہے سفر کے دوران ساتھ لے جانے والے سامان کے وزن کے بارے میں، جسے اب ریلوے ایئرلائنز کی طرز پر کنٹرول کرے گی۔ حالانکہ یہ اصول پہلے سے موجود تھا، لیکن اسے پوری طرح نافذ نہیں کیا جا سکا تھا۔
اب مسافر اپنے ٹرین کے سفر میں طے شدہ معیار کے مطابق سامان لے جا سکیں گے۔ ملک کے کچھ بڑے اسٹیشنوں پر سامان کے وزن کی حد پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے گا۔ اصولوں کے مطابق مختلف کلاسوں کے مسافروں کے لیے مفت سامان کی حد الگ الگ ہوگی۔
فرسٹ کلاس اے سی میں سفر کرنے والے مسافر 70 کلوگرام تک سامان ساتھ لے جا سکتے ہیں۔ اے سی سیکنڈ کلاس کے لیے یہ حد 50 کلوگرام، تھرڈ اے سی اور سلیپر کلاس کے لیے 40 کلوگرام اور جنرل کلاس کے مسافروں کے لیے 35 کلوگرام تک مقرر کی گئی ہے۔
ریلوے حکام نے کہا ہے کہ یہ اقدامات مسافروں کی حفاظت اور سہولت دونوں کے لیے ضروری ہیں، کیونکہ بعض اوقات مسافر زیادہ سامان ساتھ لے جاتے ہیں، جس سے کوچ میں بیٹھنے اور چلنے میں دشواری پیش آتی ہے۔ اضافی سامان کو سکیورٹی کے لیے بھی خطرہ قرار دیا گیا ہے۔
اب اسٹیشنز پر ایئرپورٹ کی طرح سامان بُک کرنے کی سہولت دی گئی ہے۔ اگر مقررہ حد سے زیادہ وزن یا بڑا سائز کا سامان ہوگا اور بورڈنگ میں رکاوٹ پیدا کرے گا، تو جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔ مسافروں کو 10 کلوگرام تک اضافی سامان کی چھوٹ دی جائے گی، اس سے زیادہ سامان کے لیے پارسل بُک کرنا ضروری ہوگا۔
ریلوے اسٹیشنز پر مسافروں کے سامان کی جانچ کے لیے الیکٹرانک مشینیں بھی نصب کی جائیں گی۔ پلیٹ فارم پر داخلے سے پہلے ہی سامان کا وزن اور سائز چیک کیا جائے گا۔ اگر سامان کا سائز ضرورت سے بڑا ہوگا تو پینلٹی عائد کی جا سکتی ہے، چاہے وزن مقررہ حد کے اندر ہی کیوں نہ ہو۔ نارتھ ریلویز کے سینئر ڈی سی ایم، کلدیپ تیواری کے مطابق یہ اقدام مسافروں کی سہولت کے لیے اٹھایا جا رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔