ہندوستانی ریلوے آج سے پیپر لیس ہو جائے گی

ستمبر-اکتوبر 2021 میں ایک خصوصی مہم کا آغاز کیا تاکہ ارد گرد صفائی کو یقینی بنایا جا سکے، التوا کو کم کیا جا سکے اور کام کی جگہ پر کام کے کلچر کو بہتر بنایا جا سکے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

ہندوستانی ریلوے آج سے اپنے کام کاج کو پیپر لیس کرنے جا رہا ہے۔ ملک بھر میں ریلوے کی ہر فائل اور دستاویز اب کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کے ذریعے چلائے جائیں گے۔

ریلوے کی وزارت نے  کل بتایا کہ ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے ہندوستانی ریلوے نے منگل  یعنی آج سے فائلوں کو ڈیجیٹائز کرکے اپنے پورے کام کاج کو پیپر لیس بنانے اور ای-آفس سسٹم کے ذریعے کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں تمام تر تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔


گزشتہ سال 15 اگست کو وزیر اعظم کے خطاب سے متاثر ہو کر حکومت نے ستمبر-اکتوبر 2021 میں ایک خصوصی مہم کا آغاز کیا تاکہ ارد گرد صفائی کو یقینی بنایا جا سکے، التوا کو کم کیا جا سکے اور کام کی جگہ پر کام کے کلچر کو بہتر بنایا جا سکے۔ اس خصوصی مہم کی کامیابی سے حوصلہ پاتے ہوئے، اس سال ستمبر میں، حکومت نے اس مہم کے سیکوئل کو ’خصوصی مہم 2.0‘ کے نام سے دوبارہ شروع کیا۔ اس میں صفائی اور گڈ گورننس کو مزید فروغ دینے اور بہتر ورک کلچر کے ذریعے اعلیٰ اہداف کا تعین کیا گیا۔

خصوصی مہم 2.0 کے تحت وزارت ریلوے نے اپنے کام کاج کے میدان میں اعلیٰ معیارات قائم کیے ہیں اور اس میں پورے ریلوے نظام کو شامل کیا گیا ہے۔ وزارت ریلوے نے اپنے تمام 7337 اسٹیشنوں کو سووچھ مہم میں شامل کیا ہے۔ اسٹیشنوں کی مشینوں سے صفائی ستھرائی پر خصوصی زور دیا گیا۔ ریل گاڑیوں اور اسٹیشنوں (بشمول بڑے اسٹیشنوں تک جانے والی ریلوے لائنوں) کی صفائی ستھرائی پر خصوصی توجہ دی گئی۔ اس کے ساتھ پلاسٹک اور دیگر کچرے کو جمع کرنے اور محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگانے کے انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔


دو اکتوبر یعنی کل  سے، وزارت ریلوے نے 9000 سے زائد صفائی مہم چلائی ہیں، جس میں اس کے اسٹیشن، دفاتر، ورکشاپس، پروڈکٹی وٹی یونٹس اور دیگر محکموں کو شامل کیا گیا ہے اور 100فیصد ہدف حاصل کیا گیا ہے۔ ایک لاکھ سے زیادہ دستی فائلوں اور تقریباً 30 ہزار ای فائلوں کی نشاندہی کی گئی اور ان کا جائزہ لیا گیا۔ اوپر سے نیچے تک تمام ملازمین کا خاکہ تیار کر لیا گیا ہے اور تمام زیر التوا معاملوں کو نمٹا دیا گیا ہے

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔