لوگوں کی ناامیدی 2013 کے مقابلے 2018 میں دوگنی ہوئی: آر بی آئی

آر بی آئی کے ذریعہ کرائے گئے سروے کو اس لیے اہمیت کا حامل قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ 2019 کے شروع میں عام انتخابات ہونے ہیں اور اس سے مودی حکومت کے بارے میں لوگوں کا نظریہ پتہ چل رہا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے ’کنزیومر کنفیڈنس سروے‘ جاری کیا ہے جس میں مودی حکومت کے تئیں لوگوں کی ناامیدی ابھر کر سامنے آ گئی ہے۔ ویسے تو آر بی آئی نے سروے کئی شعبوں میں کیا ہے لیکن ملازمت کے تعلق سے کیا گیا سروے انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور اس شعبہ میں عوام کی ناامیدی 2013 دسمبر کے مقابلے 2018 ستمبر میں دوگنی بڑھ گئی ہے۔ آئندہ سال کے شروع میں ہونے والے عام انتخابات اور کئی ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے مدنظر یہ سروے بی جے پی کو پریشان کرنے والا ثابت ہو رہا ہے۔

آر بی آئی کے سروے میں روزگار کے پہلو پر لوگوں کی سوچ اور ان کے تجربات پر نظر ڈالی جائے تو پی ایم نریندر مودی کے کمان سنبھالنے کے کچھ مہینے پہلے یعنی دسمبر 2013 میں ہوئے سروے میں شامل لوگوں میں سے 29.1 فیصد لوگوں کا ماننا تھا کہ ایک سال پہلے کے مقابلے ان کے حالات بہتر ہوئے ہیں، جب کہ 34 فیصد لوگوں کا کہنا تھا کہ حالات بدتر ہوئے ہیں۔ بقیہ لوگوں کا کہنا تھا کہ ملازمت کے معاملہ میں منظرنامہ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔ اب ستمبر 2018 کے سروے پر نظر ڈالیں تو پتہ چلتا ہے کہ 35.2 فیصد لوگ ملازمتوں میں حالات کی بہتری کی بات کرتے ہیں جب کہ 45.5 فیصد لوگوں نے حالات خراب ہونے کی بات کہی اور بقیہ نے اس میں کوئی تبدیلی کی بات نہیں کی۔ گویا کہ 2013 میں ناامیدی کا جو فرق 4.9 فیصد تھا وہ 2018 میں بڑھ کر 10.3 فیصد ہو گیا، جو کہ دوگنا سے بھی زیادہ ہے۔

آمدنی کے محاذ پر آر بی آئی کے سروے میں بھی لوگوں کی ناامیدی ابھر کر سامنے آ رہی ہے۔ ایک ہندی نیوز ویب سائٹ پر شائع رپورٹ کے مطابق دسمبر 2013 کے سروے میں شامل 30.9 فیصد لوگوں کا ماننا تھا کہ ایک سال قبل کے مقابلے ان کی آمدنی بڑھی ہے جب کہ 15.5 فیصد نے آمدنی میں کمی کی بات کہی تھی۔ یعنی آمدنی کے متعلق لوگوں کے رد عمل سے جڑا نیٹ رسپانس 15.4 فیصد پوائنٹ تھا۔ اب اگر ہم تازہ سروے کو دیکھیں تو 28.3 فیصد لوگوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلے ان کی آمدنی بڑھی ہے اور 23.4 فیصد لوگوں نے آمدنی گھٹنے کی بات کہی۔ یعنی آمدنی بہتر ہونے کے محاذ پر لوگوں کا نیٹ رسپانس 4.9 فیصد تھا۔ یہاں بھی مودی حکومت کی ناکامی ہی سامنے آ رہی ہے۔

موجودہ معاشی حالات اور روزگار کے مواقع سے متعلق لوگوں کی امیدوں پر بھی سروے آر بی آئی کے ذریعہ کیا گیا۔ جہاں معاشی حالات پر لوگوں میں عدم اطمینان نظر آ رہا ہے وہیں روزگار کے تئیں لوگوں کی امیدیں قائم نظر آ رہی ہیں۔ لوگ سوچتے ہیں کہ آنے والے دنوں میں روزگار کی حالت بہتر ہوگی۔ نریندر مودی نے عام انتخابات 2014 کے وقت جس ’اچھے دن‘ کی خوب تشہیر کی تھی، اس کے متعلق بھی آر بی آئی نے سروے کیا۔ اس معاملے میں 2018 کے سروے میں شامل ہونے والے لوگوں کا نیٹ رسپانس 51.3 فیصد پوائنٹ رہا جو کہ دسمبر 2013 کے مقابلے کہیں بہتر ہے۔ 2013 میں نیٹ رسپانس 37.2 فیصد تھا۔ اس کو لوگ اس نظر سے بھی دیکھ رہے ہیں کہ مودی حکومت سے ناراض لوگ آئندہ سال ہونے والے عام انتخابات میں بی جے پی کی شکست اور نئی حکومت سے بہتر کی امید باندھ رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 09 Oct 2018, 9:09 PM