ہندوستانی بحریہ نے ’آئی این ایس سندھوگھوش‘ آبدوز کو کیا ریٹائر، 40 سالوں تک کی ملک کی خدمت

آئی این ایس سندھوگھوش ہندوستانی بحریہ کی ایک ڈیزل-الیکٹرک آبدوز تھی، اس کا بنیادی کام دشمنوں کی سرگرمیوں پر خاموشی سے نظر رکھنا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ&nbsp;<a href="https://x.com/IN_WNC">@IN_WNC</a></p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

ہندوستانی بحریہ نے 40 سالوں تک سمندر میں ہندوستان کی حفاظت میں تعینات آبدوز ’آئی این ایس سندھوگھوش‘ کو جمعہ (19 دسمبر) کو ریٹائر کر دیا۔ آئی این ایس سندھوگھوش مغربی بحری کمان میں تعینات اپنی کلاس کی اہم آبدوز تھی۔ اسے مغربی بحریہ کمان کے فلیگ آفیسر کمانڈنگ اِن چیف وائس ایڈمیرل کرشنا سوامی ناتھن، ایس وی ایس ایم، وی ایسم ایم کی موجودگی میں ممبئی کے نیول ڈاک یارڈ میں غروب آفتاب کے وقت ڈی کمشننگ (سبکدوشی) کی ایک تقریب کے دوران اسے سروس سے ہٹا دیا گیا۔

مغربی بحری کمان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کہا کہ ’آئی این ایس سندھوگھوش‘ نے 4 دہائیوں تک ملک کی سمندری حفاظت میں اہم کردار ادا کیا اور یہ ہندوستانی فضائیہ کی ایک تاریخی آبدوز رہی ہے۔ آئی این ایس سندھوگھوش آبدوز کو لیفٹیننٹ کمانڈر رجت شرما کی قیادت میں ریٹائر کیا گیا۔ جبکہ اس آبدوز کو 30 اپریل 1986 کو آنجہانی کمانڈر کے سی ورگیز کی قیادت میں ہندوستانی بحریہ میں شامل کیا گیا تھا۔


آئی این ایس سندھوگھوش کی سبکدوشی تقریب میں دوسرے کمانڈنگ چیف رہے کیپٹن کے آر اجریکر (ریٹائرڈ) کو مہمان خصوصی کے طور پر مدعو کیا گیا۔ جبکہ اس دوران بحریہ کے سابق چیف ایڈمرل بی ایس شیخاوت (ریٹائرڈ) کے ساتھ کئی سینئر فلیگ آفیسر، سابق کمانڈنگ آفیسر، کمیشنگ عملے کے ارکان، ویٹرنس اور دیگر معزز مہمان بھی شامل ہوئے۔

قابل ذکر ہے کہ آئی این ایس سندھوگھوش ہندوستانی بحریہ کی ایک ڈیزل-الیکٹرک آبدوز تھی، اس کا بنیادی کام دشمنوں کی سرگرمیوں پر خاموشی سے نظر رکھنا تھا۔ یہ آبدوز طویل عرصہ تک سمندر کے اندر رہ کر خفیہ معلومات جمع کرنے اور حساس علاقوں کی نگرانی کرتی تھی۔ اگر سندھوگھوش کی تاریخی خدمات کے بارے میں بات کریں تو یہ ان 40 سالوں میں کئی مختلف مشنوں میں شامل رہی۔ اس میں سمندری گشت، جنگی مشقیں، جنگ کے دوران تعیناتی اور دشمنوں کی آبدوزوں کے خلاف آپریشن بھی شامل ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔