ٹویٹر کے دفاتر پرچھاپے، کانگریس نے کہا فرضی ٹولکٹ کا سچ نہیں چھپا سکتی ڈرپوک بی جے پی حکومت

معاملہ کے طول پکڑنے کے بعد حکومت نے پولیس کی اس کارروائی کو روٹین کی کارروائی قرار دیا اور کہا کہ یہ ایک روٹین کا دورہ تھا۔

رندیپ سنگھ سرجے والا کی فائل تصویر آئی اے این ایس
رندیپ سنگھ سرجے والا کی فائل تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

’ٹولکٹ ‘ تنازعہ پر کل یعنی پیر کی شام کو دہلی پولیس کی ٹیم ٹویٹر انڈیا کے دہلی اور گروگرام کے دفاتر پہنچی ۔ کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے اس کو بی جے پی کا ’ریڈ راج‘ یعنی چھاپے کا راج قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جان لیں ٹویٹر کے دہلی اور گروگرام کے دفاتر پر چھاپے مارنے والی ڈرپوک بی جے پی حکومت اس طرح فرضی ٹولکٹ کا سچ نہیں چھپا سکتی ۔

اس سے قبل پیر کی شام کو اچانک دہلی پولیس کےاسپیشل سیل کی ٹیم دہلی کے لاڈو سرائے اور گروگرام میں واقع ٹویٹر انڈیا کے دفاتر پہنچی۔بتایا جارہا ہے کہ دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کی ٹیم ’ٹولکٹ‘ معاملہ کی جانچ کو لے کر ٹویٹر کے دفتر پہنچی تھی اور خاص بات یہ ہےکہ اس معاملہ میں دہلی پولیس نے آج ہی ٹویٹر انڈیا کو نوٹس بھیجا تھا ۔


اس معاملہ کے طول پکڑنے کے بعد مرکزی حکومت کی طرف سے کہا گیا ہے کہ دہلی پولیس کی اسپیشل ٹیم ٹویٹر کو جاری کئے گئے نوٹس کو لے کر کمپنی کے دفتر پہنچی تھی ۔ یہ ایک روٹین کا دورہ تھا اور یہ اس لئے بھی ضروری تھا کیونکہ دہلی پولیس جاننا چاہتی تھی کہ وہ اس معاملہ میں کس کو نوٹس بھیجے۔

واضح رہے ٹولکٹ تنازعہ میں بی جے پی کے ترجمان سنبت پاترا نے کانگریس پر وزیر اعظم کو بدنام کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ایک ٹویٹ کیا تھا جس میں کانگریس کا ایک مبینہ ٹولکٹ بھی ساجھا کیا تھا۔پاترا کےاس ٹویٹ کو لے کر ایک تنازعہ کھڑا ہو گیا تھا ۔ اس کی جانچ کے بعد ٹویٹر انڈیا نے اس ٹویٹ کو مینوپلیٹڈ میڈیا یعنی میڈیا کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے والا ٹویٹ قرار دیا تھا ۔ اس معاملہ میں بعد میں مرکزی حکومت نے ٹویٹر کو انتباہ کیا تھا ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔