40 سال کے سب سے برے دور میں پہنچنے والی ہے ہندوستانی معیشت!

عالمی بینک گلوبل اکونومک پراسپیکٹس رپورٹ میں گزشتہ مالی سال میں جی ڈی پی شرح کے اندازہ کو گھٹا کر 4.2 فیصد کر دیا گیا ہے اور رواں مالی سال میں جی ڈی پی شرح میں 3.2 فیصد کی گراوٹ کا اندازہ لگایا گیا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کورونا بحران میں ہندوستانی معیشت 1979 کے بعد کے سب سے برے دور سے گزرنے والی ہے۔ یہ اندازہ عالمی بینک کا ہے۔ عالمی بینک کا اندازہ ہے کہ رواں مالی سال میں ہندوستان کی معاشی شرح ترقی میں 3.2 فیصد کی گراوٹ دیکھنے کو مل سکتی ہے جو کہ 1979 کے بعد کی سب سے خراب حالت ہوگی۔ عالمی بینک نے پیر کے روز اس سلسلے میں کہا کہ کورونا وبا کے موجودہ حالات میں دنیا دوسری عالمی جنگ کے بعد بحران کے سب سے خراب دور سے گزر رہی ہے اور فی کس آمدنی میں گراوٹ کے سبب کروڑوں لوگ غریبی کا شکار بن رہے ہیں۔

ہندوستان کے ضمن میں اپنے اندازے میں عالمی بینک نے کہا کہ "مالیاتی اور مانیٹری تعاون کے باوجود کورونا وائرس انفیکشن کی روک تھام کے لیے اٹھائے گئے سخت اقدام سے معاشی سرگرمیاں متاثر ہوں گی۔ کمزور عالمی معاشی ترقی اور مالیاتی سیکٹر میں دباؤ کا اثر معاشی سرگرمیوں پر رہے گا۔"


عالمی گلوبل اکونومک پراسپیکٹس رپورٹ میں گزشتہ مالی سال میں ہندوستان کی جی ڈی پی شرح ترقی کے اندازے کو گھٹا کر 4.2 فیصد کر دیا گیا ہے اور رواں مالی سال یعنی 21-2020 میں جی ڈی پی شرح ترقی میں 3.2 فیصد کی گراوٹ کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ ہندوستان کی جی ڈی پی شرح ترقی میں گراوٹ کی اہم وجہ کورونا وبا ہے۔ عالمی بینک نے کہا کہ 1979 میں ہندوستان کی منفی معاشی شرح ترقی صفر سے 5.24 فیصد نیچے رہی تھی۔

عالمی معیشت کی شرح ترقی میں اس سال 5.2 فیصد کی گراوٹ آنے کا اندازہ ہے، کیونکہ بیشتر معیشت میں فی کس آمدنی گھٹ کر 1870 کے بعد کی ذیلی سطح پر آ گئی ہے۔ رپورٹ میں اس سال فی کس آمدنی 3.6 فیصد کی گراوٹ سے کروڑوں لوگ زبردست غربت کا شکار ہو جائیں گے۔ عالمی بینک گروپ وائس پریسیڈنٹ سیلا پجربسیوگلو نے کہا کہ "یہ کافی خطرناک نظارہ ہے، کیونکہ بحران کا اثر طویل مدت تک رہنے والا ہے اور دنیا بھر کے لیے چیلنج کھڑا ہو گیا ہے۔" رپورٹ میں عالمی معاشی ترقی کی شرح اگلے سال واپس 4.2 فیصد تک رہنے کی امید کی گئی ہے۔ ترقی یافتہ ممالک کی معیشتوں کی شرح ترقی میں اس سال 7 فیصد کی گراوٹ دیکھنے کو مل سکتی ہے، لیکن اگلے سال 3.9 فیصد اضافہ ہو سکتا ہے۔


عالمی بینک نے جنوری میں ہندوستان کو دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت بتاتے ہوئے اس کی شرح ترقی 20-2019 اور 21-2020 میں 7.5 فیصد رہنے کا اندازہ جاری کیا تھا، لیکن حالیہ رپورٹ میں بینک کا نظریہ ہندوستان کی معاشی شرح ترقی کو لے کر منفی ہے۔ گزشتہ ہی مہینے اقوام متحدہ نے رواں مالی سال میں ہندوستان کی معاشی شرح ترقی 1.2 فیصد رہنے کا اندازہ جاری کیا تھا۔

چین کی معاشی شرح ترقی 2020 میں ایک فیصد جب کہ 2021 میں 6.9 فیصد رہنے کا اندازہ ہے۔ عالمی بینک کے مطابق پاکستان کی معاشی شرح ترقی گزشتہ مالی سال میں 1.2 فیصد جب کہ اگلے میں 0.2 فیصد گر سکتی ہے۔ علاوہ ازیں بنگلہ دیش کی معاشی شرح ترقی گزشتہ مالی سال میں 1.6 فیصد رہی، جب کہ اگلے سال میں ایک فیصد رہنے کا اندازہ ہے۔ اسی طرح سری لنکا کی معاشی شرح ترقی میں اس سال 3.2 فیصد کی گراوٹ آ سکتی ہے جب کہ اگلے سال یہ سپاٹ رہ سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔