’آپریشن سندور‘ کی کامیابی پر دنیا کو آگاہ کرنے کے لیے ہندوستانی وفود متحرک، کنی موژی ماسکو اور سنجے جھا کیوٹو میں سرگرم
آپریشن سندور کی کامیابی سے دنیا کو آگاہ کرنے اور پاکستان کے پراپیگنڈے کو بے نقاب کرنے کے لیے ہندوستانی پارلیمانی وفود ماسکو اور کیوٹو میں متحرک ہو گئے ہیں

آئی اے این ایس
نئی دہلی: پاکستان میں موجود دہشت گردی کے اڈوں اور ‘آپریشن سندور’ کی کامیابی سے دنیا کو باخبر کرنے کے لیے حکومت ہند نے مختلف ممالک میں پارلیمانی وفود روانہ کیے ہیں۔ ڈی ایم کے کی رہنما کنی موژی کی قیادت میں ایک وفد 23 مئی یعنی آج روس کے دارالحکومت ماسکو پہنچا، جبکہ جنتا دل یونائٹیڈ کے راجیہ سبھا رکن سنجے جھا کی سربراہی میں ایک اور وفد جاپان کے شہر کیوٹو میں موجود ہے۔
ماسکو جانے والے وفد میں سماجوادی پارٹی کے ایم پی راجیو رائے، بی جے پی کے کیپٹن برجیش، عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا رکن ڈاکٹر راجیو متل، نیشنل کانفرنس کے میاں الطاف احمد، سابق سفارتکار منجیو پوری اور روس میں ہندوستان کے سابق سفیر ونئے کمار شامل ہیں۔ روس میں ہندوستانی سفارتخانے نے اس وفد کی تصاویر سوشل میڈیا پر جاری کی ہیں۔
کیوٹو میں موجود وفد نے بھی دہشت گردی کے خلاف ہندوستانی کے مؤقف کو اجاگر کیا۔ سنجے جھا نے جاپانی سفارتکاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نہ صرف دہشت گردوں کو مالی مدد دیتا ہے بلکہ انہیں تربیت دے کر ہندوستان میں بھیجتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف عالمی برادری کو متحد ہو کر آواز اٹھانی ہوگی۔
اس وفد میں بی جے پی کے ڈاکٹر ہیمانگ جوشی، ترنمول کانگریس کے ابھیشیک بنرجی، کانگریس کے سلمان خورشید، بی جے پی کی اپراجیتا سارنگی، بَرج لال اور پرادان بروا کے علاوہ سی پی آئی (ایم) کے جان بریٹس شامل ہیں۔
خیال رہے کہ 22 اپریل کو پاہلگام، جموں و کشمیر میں پاکستانی حمایت یافتہ دہشت گردوں نے 26 افراد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ 7 مئی کو ہندوستانی فوج نے ‘آپریشن سندور’ کے تحت پاکستان میں موجود دہشت گرد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ تاہم، پاکستان اب بھی دہشت گردی کی موجودگی سے انکار کر رہا ہے اور عالمی سطح پر جھوٹا بیانیہ پھیلا رہا ہے۔
ہندوستانی حکومت نے اس پراپیگنڈے کا توڑ کرنے کے لیے تمام جماعتوں کے ارکان پر مشتمل وفود تشکیل دیے ہیں، جو مختلف ممالک میں جا کر ہندوستان کا مؤقف پیش کر رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔