ہندوستانی دفاعی برآمدات میں 30 گنا اضافہ، روسی فوج بہار میں بنے جوتے پہن کر جنگ لڑ رہی ہے
ہندوستان اب دفاعی شعبے میں تیزی سے خود کفیل ہو رہا ہے۔ رپورٹ میں وزارت دفاع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ اب 65 فیصد دفاعی ساز و سامان ملک میں ہی تیار کیا جاتا ہے۔
فائل تصویر آئی اے این ایس
مالی سال 2023-24 میں ہندوستان کی دفاعی پیداوار 1.27 لاکھ کروڑ روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ جائے گی، جو کہ 2014-15 کے مقابلے میں 174 فیصد زیادہ ہے۔ وزارت دفاع کی ایک رپورٹ کے مطابق، مالی سال 2023-24 میں دفاعی برآمدات بھی ریکارڈ 21,083 کروڑ روپے تک پہنچنے والی ہیں، جو ایک دہائی میں 30 گنا بڑھ رہی ہیں۔ اس کے تحت ہندوستان 100 سے زیادہ ممالک کو دفاعی ساز و سامان بھیجتا ہے۔
ہندوستان اب 2029 تک دفاعی پیداوار میں 3 لاکھ کروڑ روپے کا عالمی دفاعی مینوفیکچرنگ مرکز بننے کا ہدف رکھتا ہے۔ ساتھ ہی، اس کا ہدف 2029 تک دفاعی برآمدات کو 50 ہزار کروڑ روپے تک بڑھانا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دفاعی بجٹ میں 2013-14 کے 2.53 لاکھ کروڑ روپے سے 2025-26 میں 6.81 لاکھ کروڑ روپے تک اضافہ دفاعی بجٹ میں فوجی بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے پر توجہ کی عکاسی کرتا ہے۔
رپورٹ میں وزارت دفاع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ اب 65 فیصد دفاعی ساز و سامان ملک میں ہی تیار کیا جاتا ہے۔ لیکن اس سے قبل 65-70 فیصد سامان بیرون ملک سے خریدا جاتا تھا۔ ہندوستان کی دفاعی برآمدات میں سال بہ سال 32.5 فیصد اضافہ ہوا ہے، مالی سال 2022-23 میں 15,920 کروڑ روپے سے مالی سال 2023-24 میں 21,083 کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے۔ ہندوستان کے برآمدی پورٹ فولیو میں بلٹ پروف جیکٹس، ڈورنیئر (Do-228) ہوائی جہاز، چیتک ہیلی کاپٹر، فاسٹ انٹرسیپٹر بوٹس اور ہلکے وزن کے تارپیڈو شامل ہیں۔
اس کے علاوہ اب 'میڈ ان بہار' جوتے روسی فوج کے گیئر کا حصہ ہیں اور فوجی بہار میں بنے جوتے پہن کر میدان جنگ میں داخل ہوتے ہیں۔ ہندوستان اب 100 سے زیادہ ممالک کو دفاعی ساز و سامان برآمد کرتا ہے، جس میں امریکہ، فرانس اور آرمینیا 2023-24 میں سب سے زیادہ خریدار بن کر ابھرے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔